مری آنکھوں کو دھوکہ ہو رہا ہے
مری آنکھوں کو دھوکہ ہو رہا ہے
کہ آئینہ ہی دھندلا ہو رہا ہے
وہی ہم ہیں وہی دنیا وہی دل
وہی جو ہو رہا تھا ہو رہا ہے
نہ آوازیں ہی دل کو چھو رہی ہیں
نہ سناٹا ہی گہرا ہو رہا ہے
نہ یہ آنکھیں ہی پتھر ہو رہی ہیں
نہ یہ آنسو ہی دریا ہو رہا ہے
ہمارے پاؤں زخمی ہو رہے ہیں
چلو ہموار رستہ ہو رہا ہے
مرے تو خواب مٹی ہو رہے ہیں
در و دیوار کو کیا ہو رہا ہے
ہوائیں دکھ بٹاتی پھر رہی ہیں
زمیں کا بوجھ ہلکا ہو رہا ہے
- کتاب : اک شام تمہارے حصے کی (Pg. 49)
- Author : کاشف حسین غائر
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.