Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نہ چھوڑا دل خستہ جاں چلتے چلتے

رشید لکھنوی

نہ چھوڑا دل خستہ جاں چلتے چلتے

رشید لکھنوی

MORE BYرشید لکھنوی

    نہ چھوڑا دل خستہ جاں چلتے چلتے

    غضب کر چلے مہرباں چلتے چلتے

    کہیں گے کچھ اے باغباں چلتے چلتے

    اگر دے گی یارا زباں چلتے چلتے

    گرے ہم پس کارواں چلتے چلتے

    تھکے پاؤں اپنے کہاں چلتے چلتے

    تری چال باد خزاں نے اڑائی

    اجاڑا مرا آشیاں چلتے چلتے

    کرو آنکھیں جھپکا کے ترچھی نگاہیں

    سنانیں چلیں برچھیاں چلتے چلتے

    بھریں سرد آہیں جو گرم آہ بھر کے

    نسیم آئی باد خزاں چلتے چلتے

    نہ گھبرا ذرا دامن روز محشر

    کروں گا تری دھجیاں چلتے چلتے

    عدم کو چلے قید زلف صنم میں

    رہیں پاؤں میں بیڑیاں چلتے چلتے

    دم نزع سر پر گرے کوہ الفت

    اٹھائیں بڑی سختیاں چلتے چلتے

    مری لاش کو پاؤں سے خوب روندا

    تھمے صورت آسماں چلتے چلتے

    بس اب تو عدم میں ملاقات ہوگی

    یہ کہتے گئے رفتگاں چلتے چلتے

    نہ قاتل نے تیغ نگہ تک لگائی

    نہ کرتا گیا امتحاں چلتے چلتے

    جہاں سے گئے حشر تک خوب سوئے

    لیا ساتھ خواب گراں چلتے چلتے

    رہے عمر بھر تیری وحدت کے قائل

    نہ لیں ہم نے دو ہچکیاں چلتے چلتے

    رشیدؔ حزیں لاکھ روکا کیے ہم

    وہ لیتے گئے نقد جاں چلتے چلتے

    مأخذ:

    Gulistan-e-Rasheed (Pg. ghazal-103 page-95)

    • مصنف: Piyare Sahab Rasheed
      • اشاعت: 1952
      • سن اشاعت: 1952

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے