Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نوک خنجر پہ سجے سر نہیں دیکھے جاتے

عزیز بگھروی

نوک خنجر پہ سجے سر نہیں دیکھے جاتے

عزیز بگھروی

MORE BYعزیز بگھروی

    نوک خنجر پہ سجے سر نہیں دیکھے جاتے

    خوں چکاں روز کے منظر نہیں دیکھے جاتے

    ظلم والوں کے مکاں ہوں کہ وہ مظلوموں کے

    ہم سے بستی کے جلے گھر نہیں دیکھے جاتے

    مصلحت کوش نہیں حق کے طرفدار ہیں ہم

    فرض کے سامنے پتھر نہیں دیکھے جاتے

    حد سے بڑھ جائے اگر نشۂ بیداد گری

    اپنے بیگانوں کے پھر سر نہیں دیکھے جاتے

    ہو کھلا ہاتھ نظر آئیں لکیریں اس کی

    بند مٹھی میں مقدر نہیں دیکھے جاتے

    رنگ تصویر کے اندر ہی بھلے لگتے ہیں

    رنگ تصویر کے باہر نہیں دیکھے جاتے

    اب فقط چہروں پہ رہتی ہے زمانے کی نظر

    اب کسی شخص کے جوہر نہیں دیکھے جاتے

    حرف حق آج بھی ہے اہل وفا کے لب پر

    آج وہ دار و رسن پر نہیں دیکھے جاتے

    دامن اہل ہنر میں نہیں کیا چیز عزیزؔ

    فکر و احساس کے گوہر نہیں دیکھے جاتے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here

    بولیے