Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پرندے پھول جگنو چاند تارے رقص کرتے ہیں

عاصم واسطی

پرندے پھول جگنو چاند تارے رقص کرتے ہیں

عاصم واسطی

MORE BYعاصم واسطی

    پرندے پھول جگنو چاند تارے رقص کرتے ہیں

    جہاں تم رقص کرتی ہو نظارے رقص کرتے ہیں

    کہیں جب ذکر آتا ہے تمہارا میرے شعروں میں

    قلم کی نوک پر الفاظ سارے رقص کرتے ہیں

    ہوا جب تم کو چھو کر آگ سے کرتی ہے اٹھکھیلی

    چٹختے کھلکھلاتے ہیں شرارے رقص کرتے ہیں

    کبھی جب تم کو چھو کر بوند گرتی ہے سمندر میں

    گلے لہروں سے ملتے ہیں کنارے رقص کرتے ہیں

    بچایا تھا مجھے گرنے سے تم نے جس جگہ اب بھی

    اندھیرے منہ وہاں آ کر سہارے رقص کرتے ہیں

    مجھے تقدیر نے لا کر جہاں تم سے ملایا تھا

    وہاں اب بھی مقدر کے ستارے رقص کرتے ہیں

    تمہاری آنکھ سے کرتی ہے میری آنکھ جب باتیں

    اشاروں سے لپٹتے ہیں اشارے رقص کرتے ہیں

    تمہارے حسن کا ہوتا ہے جب بھی تذکرہ جاناں

    مثالیں جھومتی ہیں استعارے رقص کرتے ہیں

    تمہیں چھو کر اگر بادل بنے اک بوند پانی بھی

    سنورتی ہے دھنک رنگین دھارے رقص کرتے ہیں

    تمہارے نام کے پہلو میں جب لکھتا ہوں میں عاصمؔ

    اترتے ہی ورق پر حرف سارے رقص کرتے ہیں

    مأخذ :
    • کتاب : لفظ محفوظ کرلئے جائیں (Pg. 55)
    • Author :عاصم واسطی
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2020)
    • اشاعت : 2nd

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے