Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

رفتہ رفتہ لگ چکے تھے ہم بھی دیواروں کے ساتھ

ظفر اقبال

رفتہ رفتہ لگ چکے تھے ہم بھی دیواروں کے ساتھ

ظفر اقبال

MORE BYظفر اقبال

    رفتہ رفتہ لگ چکے تھے ہم بھی دیواروں کے ساتھ

    حشر اپنا بھی یہی تھا ہم بھی تھے ساروں کے ساتھ

    ایک ہلچل سی مچی رہتی ہے دل میں ہر گھڑی

    ساتھ ہیں پیارے ہمارے ہم نہیں پیاروں کے ساتھ

    لگ گئی تھی موت کی اپنی بھی چھوٹی سی خبر

    آخر اپنا بھی تعلق تھا ان اخباروں کے ساتھ

    آ رہی ہے ان کی خو بو اپنے اندر بھی کہیں

    ہیں رعایا ہی مگر رہتے ہیں سرداروں کے ساتھ

    فرض کچھ پگڑی بچانا بھی ہے لیکن ایک دن

    دیکھنا سر بھی چلے آئیں گے دستاروں کے ساتھ

    دور سے تو فرق ہی کوئی نظر آتا نہیں

    اس طرح رل مل گئے ہیں پھول انگاروں کے ساتھ

    ہو گئی ہے شکل ہی تبدیل درباروں کی اب

    ورنہ ہم بھی کم نہیں وابستہ درباروں کے ساتھ

    پڑ گئے تھے رائیگاں پہچان کے چکر میں ہم

    اپنی مرضی سے جو ہم اڑتے نہیں ڈاروں کے ساتھ

    بے تعلق بھی ہے وہ ہم نے بھی ہے اب تک ظفرؔ

    رابطہ جوڑا ہوا ٹوٹے ہوئے تاروں کے ساتھ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے