Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شوق تعداد یا مقدار نہیں ہو سکتا

عاصم واسطی

شوق تعداد یا مقدار نہیں ہو سکتا

عاصم واسطی

MORE BYعاصم واسطی

    شوق تعداد یا مقدار نہیں ہو سکتا

    مستند عشق کا معیار نہیں ہو سکتا

    روح میں لمس کی لذت ہے اترنے والی

    اب تو اس وصل سے انکار نہیں ہو سکتا

    پتھروں میں تجھے ہیرا نہیں آتا ہے نظر

    تو مرے دل کا خریدار نہیں ہو سکتا

    اس طرف سے کبھی پہلے کوئی گزرا ہی نہیں

    دوست یہ راستہ ہموار نہیں ہو سکتا

    آئنہ بن نہیں سکتا ہے مرا ہم آواز

    عکس پیرایۂ اظہار نہیں ہو سکتا

    جب نظر کچھ نہیں آتا ہے تو کہہ دیتے ہیں

    کوئی منظر پس دیوار نہیں ہو سکتا

    حال جیسا بھی ہو ماحول بنا لیتا ہے

    دل قلندر ہو تو بیزار نہیں ہو سکتا

    ناگہانی کی ہے بس ایک ہی مشکل عاصمؔ

    آدمی وقت پہ تیار نہیں ہو سکتا

    مأخذ :
    • کتاب : لفظ محفوظ کرلئے جائیں (Pg. 120)
    • Author :عاصم واسطی
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2020)
    • اشاعت : 2nd

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے