ٹھیک کہتے ہیں سبھی عشق پریشانی ہے
ٹھیک کہتے ہیں سبھی عشق پریشانی ہے
ہاں مگر پہلے مجھے کون سی آسانی ہے
غیر ممکن ہوئی جاتی ہے دوانے کی شناخت
اس قدر عام یہاں چاک گریبانی ہے
میری اس بات کی تائید کرے گی دنیا
میں نے دنیا کی کوئی بات نہیں مانی ہے
وہ اندھیرا ہے میں خود کو بھی نظر آتا نہیں
تو مجھے دیکھ رہا ہے مجھے حیرانی ہے
عشق میں ہوتا ہے ہر کام ہی الٹا سیدھا
آسماں میں نے بچھایا ہے زمیں تانی ہے
دھیان جاتا ہے برابر اسی منظر کی طرف
یہ تصور اسی تصویر کا زندانی ہے
رات بھر جاگتا رہتا ہوں میں غائرؔ جیسے
میرے ہی ذمے ستاروں کی نگہبانی ہے
- کتاب : اک شام تمہارے حصے کی (Pg. 56)
- Author : کاشف حسین غائر
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.