ترے سامنے تو سمجھ رہا تھا کہ پھول تھا
ترے سامنے تو سمجھ رہا تھا کہ پھول تھا
تجھے کیا خبر کہ یہ آئنا تھا کہ پھول تھا
ترا پاؤں شام پہ آ گیا تھا کہ چاند تھا
ترا ہجر صبح کو جل اٹھا تھا کہ پھول تھا
ترا حسن سحر تھا ممکنات کی حد نہ تھی
کف دست پر ترے خار اگا تھا کہ پھول تھا
وہ کمال رخ تھا کرن تھی اس پہ کلی بھی تھی
جو گلے ملا سر شب دیا تھا کہ پھول تھا
یہ چمن بہشت کے تھے کہ ماں کا وجود تھا
یہ دعا کا ہاتھ مہک اٹھا تھا کہ پھول تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.