یہ گلی وہ گلی نکل آئے
یہ گلی وہ گلی نکل آئے
اور وہ گھر سے ابھی نکل آئے
کون تھا ورنہ آشنا اس کا
مر گیا تو کئی نکل آئے
وقت لیکن کسی کے پاس نہیں
باندھ کر سب گھڑی نکل آئے
بیٹھ کر سائے میں بھی دیکھ لیا
اب تو بس دھوپ ہی نکل آئے
دیکھ تو اس کباڑ خانے سے
کوئی شئے قیمتی نکل آئے
آپؐ باد صبا سے کہیے گا
اس طرف بھی کبھی نکل آئے
پیرہن کا تو ذکر کیا کہ یہاں
لوگ تک کاغذی نکل آئے
- کتاب : اک شام تمہارے حصے کی (Pg. 102)
- Author : کاشف حسین غائر
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2022)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.