Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ مسافت نہیں آسان کہاں جاتا ہے

کاشف حسین غائر

یہ مسافت نہیں آسان کہاں جاتا ہے

کاشف حسین غائر

MORE BYکاشف حسین غائر

    یہ مسافت نہیں آسان کہاں جاتا ہے

    اور پھر بے سر و سامان کہاں جاتا ہے

    آج کل خواب کے بارے میں ہے تشویش مجھے

    آنکھ کھلتے ہی یہ مہمان کہاں جاتا ہے

    ایک نادیدہ سی زنجیر لئے پھرتی ہے

    اپنی مرضی سے یہ انسان کہاں جاتا ہے

    شام ہوتے ہی کہاں جاتا ہوں کیا بتلاؤں

    آدمی ہو کے پریشان کہاں جاتا ہے

    تو کہ آیا تھا مری مشکلیں آساں کرنے

    ہو گئیں مشکلیں آسان کہاں جاتا ہے

    خود بھی حیران ہوں میں اس سے گلے ملتے وقت

    میرے اندر کا یہ حیوان کہاں جاتا ہے

    بھاگ سکتا ہے کہاں دل کی عدالت سے کوئی

    ہے یہی حشر کا میدان کہاں جاتا ہے

    مأخذ :
    • کتاب : اک شام تمہارے حصے کی (Pg. 60)
    • Author : کاشف حسین غائر
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے