Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ مت سمجھو حقیقت سے کنارہ کرنے والا ہوں

حنیف نجمی

یہ مت سمجھو حقیقت سے کنارہ کرنے والا ہوں

حنیف نجمی

MORE BYحنیف نجمی

    یہ مت سمجھو حقیقت سے کنارہ کرنے والا ہوں

    میں سب خوابوں کو اپنے پارہ پارہ کرنے والا ہوں

    جسے میں نے کبھی آدھا ادھورا کر کے چھوڑا تھا

    وہ کام اب کے بہ طرز نو دوبارہ کرنے والا ہوں

    کیا تھا کل مسخر بس ذرا سا ہی جسے میں نے

    اسے اپنا میں اب سارے کا سارا کرنے والا ہوں

    ملی فرصت تو پھر اس کو کبھی سورج میں ڈھالوں گا

    ابھی تو اس شرر کو میں ستارہ کرنے والا ہوں

    جسے دیکھو یہاں اوروں کے نقصاں کا ہی باعث ہے

    بس اک میں ہوں جو آپ اپنا خسارہ کرنے والا ہوں

    جہاں والو مری ان ان کھلی آنکھوں پہ مت جاؤ

    میں بند آنکھوں سے دنیا کا نظارہ کرنے والا ہوں

    سن اے فرعون عالم میں کوئی موسیٰ نہیں لیکن

    میں تیری سلطنت کو پارہ پارہ کرنے والا ہوں

    زباں سے کچھ نہ کہنا حسن کی فطرت سہی لیکن

    یہ خاموشی بھلا کب میں گوارا کرنے والا ہوں

    اگر سمجھے تو بس اہل نظر سمجھیں گے کچھ نجمیؔ

    میں غزلوں میں بہت نازک اشارہ کرنے والا ہوں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے