Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دلی کی گلیاں تین منظر

اختر الایمان

دلی کی گلیاں تین منظر

اختر الایمان

MORE BYاختر الایمان

    پہلا منظر

    سن انیس سو اڑتیس ہے

    سردی کی ٹھٹھری راتیں ہیں

    رات کے کوئی آٹھ بجے ہیں

    آج یہ سب گزری باتیں ہیں

    موری دروازے کے باہر

    نشے میں دھت فوجی گورے

    انگریزی سرکار کے چھورے

    تانگے والوں کو پیٹ رہے ہیں

    تانگے والے گھبرا گھبرا کر

    ادھر ادھر سب بھاگ رہے ہیں

    اور سپاہی آنکھ چرا کر

    دوسری جانب دیکھ رہے ہیں

    چلتے چلتے راہ میں رک کر

    میں یہ منظر دیکھ رہا ہوں

    دوسرا منظر

    فتح پوری مسجد کے آگے

    چاندنی چوک کا لمبا رستہ

    لال قلعے تک لے جاتا ہے

    ہاتھ میں تھامے اپنا بستہ

    میں مکتب کی سمت رواں ہوں

    شاہجہاں کے لال قلعے پر

    گوروں کا پہرا بیٹھا ہے

    چاندنی چوک میں دائیں بائیں

    گلیوں کوچوں بازاروں میں

    بجلی کے کھمبوں پر ہر سو

    ڈھیروں لڑکے چڑھے ہوئے ہیں

    اور تاروں کو کاٹ رہے ہیں

    پولس گولی چلا رہی ہے

    چلتے چلتے راہ میں رک کر

    میں یہ منظر دیکھ رہا ہوں

    تیسرا منظر

    گورے لندن چلے گئے ہیں

    مانگیں پوری ہو گئیں آج

    نیتا راہنما سب خوش ہیں

    ملک نے پایا ہے سوراج

    لال قلعے پر آزادی کا

    سہہ رنگا پرچم لہرایا

    دلی کی گلیوں میں سب نے

    آزادی کا جشن منایا

    لیکن ایکا ایکی جیسے

    پردہ اٹھا منظر بدلا

    دھند سی چھائی ہے ہر جانب

    جو کچھ ہے سب گدلا گدلا

    کوئی نہیں سنتا ہے کسی کی

    ہو گئے لوگ اچانک بہرے

    ریلوں میں بے سر کی لاشیں

    سڑکوں پر بے دھڑ کے چہرے

    ہریجن بستی کی کٹیا میں

    خون سے لت پت لہولہان

    کٹیا جیسے اک شمشان

    گاندھی جی کی لاش پڑی ہے

    آزادی کچھ دور کھڑی ہے

    ویڈیو
    This video is playing from YouTube

    Videos
    This video is playing from YouTube

    اختر الایمان

    اختر الایمان

    مأخذ:

    Kulliyat-e-Akhtaruliman (Pg. 433)

    • مصنف: Baidar Bakht
      • اشاعت: 2006
      • ناشر: Educational Publishing House
      • سن اشاعت: 2006

    related content

    نظم

    منظر سے پس منظر تک

    کھڑکی پر مہتاب ٹکا تھا

    محمد احمد

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے