Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

منظر سے پس منظر تک

محمد احمد

منظر سے پس منظر تک

محمد احمد

MORE BYمحمد احمد

    کھڑکی پر مہتاب ٹکا تھا

    رات سنہری تھی

    اور دیوار پہ ساعت گنتی

    سوئی سوئی گھڑی کی سوئی

    چلتے چلتے سمت گنوا کر غلطاں پیچاں تھی

    میں بھی خود سے آنکھ چرا کر

    اپنے حال سے ہاتھ چھڑا کر

    برسوں کو فرسنگ بنا کر

    جانے کتنی دور چلا تھا

    جانے کس کو ڈھونڈ رہا تھا

    دھندلے دھندلے چہرے کیسے رنگ رنگیلے تھے

    پیلے پیلے پھول تھے آنچل نیلے نیلے تھے

    کیا چمکیلی آنکھیں کیسے خواب سجیلے تھے

    لیکن آنکھیں نم تھیں منظر سیلے سیلے تھے

    اک چہرہ تھا روشن جیسے چاند گھٹاؤں میں

    اک مسکان تھی جیسے بکھریں رنگ فضاؤں میں

    منظر منظر تکتا جاتا چلتا جاتا میں

    اس منظر سے اس منظر تک بڑھتا جاتا میں

    اک تصویر کو رک کر دیکھا رک نہیں پایا میں

    اس کھڑکی سے اس آنگن تک جھک نہیں پایا میں

    جیسے اس شب چلتے رہنا قسمت ٹھہری تھی

    میرے تعاقب میں

    یادوں کی پچھل پیری تھی

    related content

    نظم

    ایک منظر کی خاموشی

    بہت دور

    ذیشان ساحل
    نظم

    مناظر خوبصورت ہیں

    مناظر خوبصورت ہیں

    فاطمہ حسن
    نظم

    عجب تھا دشت بلا کا منظر

    عجب تھا دشت بلا کا منظر

    ظہیر کاشمیری
    نظم

    ایک منظر، ایک عالم

    دن ڈھلے

    عزیز قیسی
    نظم

    دلی کی گلیاں تین منظر

    پہلا منظر

    اختر الایمان
    نظم

    طلوع منظر کی آنکھ چپ ہے

    صعوبت جاں قرن قرن ہے

    نثار ناسک
    نظم

    منظر سے بچھڑنے کا کرب

    ہم اپنے منظر سے بچھڑے

    منیر احمد فردوس

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے