Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں ابھی ناکام سہی

اشہر ندیمی

میں ابھی ناکام سہی

اشہر ندیمی

MORE BYاشہر ندیمی

    میرا فن دہر کے بازار میں بے دام سہی

    نام گمنام سہی میں ابھی ناکام سہی

    میری ویران امنگوں پہ بہار آنے تک

    مجھ کو معلوم ہے مرتے ہوئے جینا ہے مجھے

    میری تقدیر کو گردش سے نکل جانے تک

    زہر حالات کا ہر حال میں پینا ہے مجھے

    مجھ کو حالات کی آندھی سے ڈرانے والو

    شوق وہ سیل رواں ہے جو نہیں رک سکتا

    سر خرد کا یہ نہیں اہل جنوں کا سر ہے

    سر یہ حالات کے قدموں پہ نہیں جھک سکتا

    جو ارادوں کے چراغوں کو بجھا ڈالے گی

    وقت کی تیز ہوا تیز ہے اتنی بھی نہیں

    رہرو منزل مقصد کو جو گمراہ کرے

    فطرت وقت شر انگیز ہے اتنی بھی نہیں

    دور سے ہی سہی منزل یہ صدا دیتی ہے

    دل میں منزل کی تمنا ہو تو چلنا ہوگا

    راہ میں دھوپ برس جائے کہ شعلے دہکیں

    رہرو منزل مقصود کو چلنا ہوگا

    تم اندھیروں سے مجھے خوف دلاتے ہو مگر

    ان اندھیروں سے مرادوں کی سحر نکلے گی

    ان اندھیروں ہی میں منزل ہے کہیں پوشیدہ

    جلد یا دیر سے نکلے گی مگر نکلے گی

    میرا فن دہر کے بازار میں بے دام سہی

    نام گمنام سہی میں ابھی ناکام ہی

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here

    بولیے