Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Ahmad Ashfaq's Photo'

احمد اشفاق

1969 | قطر

احمد اشفاق کے اشعار

755
Favorite

باعتبار

بکتا رہتا سر بازار کئی قسطوں میں

شکر ہے میرے خدا نے مجھے شہرت نہیں دی

فاصلے یہ سمٹ نہیں سکتے

اب پرایوں میں کر شمار مجھے

میری کم گوئی پہ جو طنز کیا کرتے ہیں

میری کم گوئی کے اسباب سے ناواقف ہیں

یہ الگ بات کہ تجدید تعلق نہ ہوا

پر اسے بھولنا چاہوں تو زمانے لگ جائیں

لگتا ہے کہ اس دل میں کوئی قید ہے اشفاقؔ

رونے کی صدا آتی ہے یادوں کے کھنڈر سے

کسی کی شخصیت مجروح کر دی

زمانے بھر میں شہرت ہو رہی ہے

عجب ٹھہراؤ پیدا ہو رہا ہے روز و شب میں

مری وحشت کوئی تازہ اذیت چاہتی ہے

اب کسی خواب کی تعبیر نہیں چاہتا میں

کوئی صورت پس تصویر نہیں چاہتا میں

ترک الفت کے بعد بھی اشفاقؔ

تیرا رہتا ہے انتظار مجھے

چیخ اٹھتا ہے دفعتاً کردار

جب کوئی شخص بد گماں ہو جائے

بہت بعید نہ تھا مسئلوں کا حل ہونا

انا کے پاؤں سے زنجیر ہم ہٹا نہ سکے

Recitation

بولیے