Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Ahmad Ashfaq's Photo'

احمد اشفاق

1969 | قطر

احمد اشفاق کے اشعار

629
Favorite

باعتبار

چیخ اٹھتا ہے دفعتاً کردار

جب کوئی شخص بد گماں ہو جائے

فاصلے یہ سمٹ نہیں سکتے

اب پرایوں میں کر شمار مجھے

بکتا رہتا سر بازار کئی قسطوں میں

شکر ہے میرے خدا نے مجھے شہرت نہیں دی

میری کم گوئی پہ جو طنز کیا کرتے ہیں

میری کم گوئی کے اسباب سے ناواقف ہیں

یہ الگ بات کہ تجدید تعلق نہ ہوا

پر اسے بھولنا چاہوں تو زمانے لگ جائیں

کسی کی شخصیت مجروح کر دی

زمانے بھر میں شہرت ہو رہی ہے

بہت بعید نہ تھا مسئلوں کا حل ہونا

انا کے پاؤں سے زنجیر ہم ہٹا نہ سکے

ترک الفت کے بعد بھی اشفاقؔ

تیرا رہتا ہے انتظار مجھے

عجب ٹھہراؤ پیدا ہو رہا ہے روز و شب میں

مری وحشت کوئی تازہ اذیت چاہتی ہے

اب کسی خواب کی تعبیر نہیں چاہتا میں

کوئی صورت پس تصویر نہیں چاہتا میں

لگتا ہے کہ اس دل میں کوئی قید ہے اشفاقؔ

رونے کی صدا آتی ہے یادوں کے کھنڈر سے

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
بولیے