aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
noImage

احمد ضیا

احمد ضیا کے اشعار

اک میں ہوں کہ لہروں کی طرح چین نہیں ہے

اک وہ ہے کہ خاموش سمندر کی طرح ہے

ہے میرا چہرہ سیکڑوں چہروں کا آئینہ

بیزار ہو گیا ہوں تماشائیوں سے میں

بستی بستی پربت پربت وحشت کی ہے دھوپ ضیاؔ

چاروں جانب ویرانی ہے دل کا اک ویرانہ کیا

مجھ کو مرے وجود سے کوئی نکال دے

تنگ آ چکا ہوں روز کے ان حادثوں سے میں

اس قدر پرخلوص لہجہ ہے

اس سے ملنا ہے عمر بھر جیسے

نہ جانے کتنے مراحل کے بعد پایا تھا

وہ ایک لمحہ جو تو نے گزارنے نہ دیا

نگر نگر میں نئی بستیاں بسائی گئیں

ہزار چاہا مگر پھر بھی اپنا گھر نہ بنا

آندھیوں کی زد میں ہے میرا وجود

اور میں دیوار کی تصویر ہوں

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
بولیے