Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

انجلی سحر کے اشعار

ہم سے کٹتا نہیں غموں کا پہاڑ

لوگ کہتے ہیں زندگی کم ہے

شرم سے ڈوب مرنے کا ہے مقام

تیرے ہوتے خوشی اداس ہیں ہم

اب تو یہ بھی سمجھ سے باہر ہے

کس کا دکھ ہے جو واقعی دکھ ہے

ہے ان دیوں کا مقدر بھی بیٹیوں جیسا

کہاں بنائے گئے اور ہوئے کہاں روشن

ہم نے اس ڈر سے ہاتھ کاٹ لیے

سانپ ہوتے گر آستیں ہوتی

کوئی امید جب نہیں ہوتی

ہوتی ہے ایک خودکشی امید

دائمی دکھ نہیں ہوتا کوئی

زخم کیسے بھی ہو بھر جاتے ہیں

Recitation

بولیے