Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Anjum Barabankvi's Photo'

انجم بارہ بنکوی

1964 | بھوپال, انڈیا

انجم بارہ بنکوی کے اشعار

633
Favorite

باعتبار

تجھ کو خبر نہیں ہے مگر اک ترے بغیر

یہ دل پسند شہر بھی خالی لگا مجھے

میں ایسے در کا گدا ہوں جہاں پہ موتی کیا

ہزار بار مجھے سنگ آب دار ملے

یہ بادشاہ نہیں ہے فقیر ہے سورج

ہمیشہ رات کی جھولی سے دن نکالتا ہے

گھر بار چھوڑ کر وہ فقیروں سے جا ملے

چاہت نے بادشاہوں کو محکوم کر دیا

مشہور بھی ہیں بدنام بھی ہیں خوشیوں کے نئے پیغام بھی ہیں

کچھ غم کے بڑے انعام بھی ہیں پڑھیے تو کہانی کام کی ہے

جو سارے دن کی تھکن اوڑھ کر میں سوتا ہوں

تو ساری رات مرا گھر سفر میں رہتا ہے

شہرت کی روشنی ہو کہ نفرت کی تیرگی

کیا کیا اسے دیا ہے خدا نے پتا کرو

میں نے سورج کی طرح خود کو بنایا جس دن

دیکھنے آئیں گے یہ مغرب و مشرق مجھ کو

غیر تو آنسو پوچھیں گے

دھوکا دیں گے اپنے لوگ

جس بات کا مطلب خوشبو ہے ہر گاؤں کے کچے رستے پر

اس بات کا مطلب بدلے گا جب پکی سڑک آ جائے گی

ذرا محفوظ رستوں سے گزرنا

تمہاری شہر میں شہرت بہت ہے

مجھے سونے کی قیمت مت بتاؤ

میں مٹی ہوں مری عظمت بہت ہے

تجھے تو کتنی بہاریں سلام بھیجیں گی

ابھی یہ پھول سا چہرہ ذرا سنبھال کے رکھ

جو دوستوں کی محبت سے جی نہیں بھرتا

تو آستین میں دو چار سانپ پال کے رکھ

معراج عقیدت ہے کہ تعویذ کی صورت

بازو پہ کوئی خاک وطن باندھے ہوئے ہے

اے آسمان حرف کو پھر اعتبار دے

ورنہ حقیقتوں کو کہانی لکھیں گے لوگ

کتاب عشق کے جو معتبر رسالے ہیں

انہیں میں حسن کے کچھ مستند حوالے ہیں

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
بولیے