join rekhta family!
پھر نئے سال کی سرحد پہ کھڑے ہیں ہم لوگ
راکھ ہو جائے گا یہ سال بھی حیرت کیسی
-
موضوع : سال_نو
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
ہم قافلے سے بچھڑے ہوئے ہیں مگر نبیلؔ
اک راستہ الگ سے نکالے ہوئے تو ہیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
نبیلؔ ایسا کرو تم بھی بھول جاؤ اسے
وہ شخص اپنی ہر اک بات سے مکر چکا ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
سارے سپنے باندھ رکھے ہیں گٹھری میں
یہ گٹھری بھی اوروں میں بٹ جائے گی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
کسی سے ذہن جو ملتا تو گفتگو کرتے
ہجوم شہر میں تنہا تھے ہم، بھٹک رہے تھے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
وہ ایک راز! جو مدت سے راز تھا ہی نہیں
اس ایک راز سے پردہ اٹھا دیا گیا ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
مسافروں سے کہو اپنی پیاس باندھ رکھیں
سفر کی روح میں صحرا کوئی اتر چکا ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
میں کسی آنکھ سے چھلکا ہوا آنسو ہوں نبیلؔ
میری تائید ہی کیا میری بغاوت کیسی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
چاند تارے اک دیا اور رات کا کومل بدن
صبح دم بکھرے پڑے تھے چار سو میری طرح
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
نبیلؔ اس عشق میں تم جیت بھی جاؤ تو کیا ہوگا
یہ ایسی جیت ہے پہلو میں جس کے ہار چلتی ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
نہ جانے کیسی محرومی پس رفتار چلتی ہے
ہمیشہ میرے آگے آگے اک دیوار چلتی ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے