عذرا نقوی کے اشعار
بچپن کتنا پیارا تھا جب دل کو یقیں آ جاتا تھا
مرتے ہیں تو بن جاتے ہیں آسمان کے تارے لوگ
پھیلتے ہوئے شہرو اپنی وحشتیں روکو
میرے گھر کے آنگن پر آسمان رہنے دو
-
موضوع : آنگن
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
آنے والے کل کی خاطر ہر ہر پل قربان کیا
حال کو دفنا دیتے ہیں ہم جینے کی تیاری میں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
اب کی بار جو گھر جانا تو سارے البم لے آنا
وقت کی دیمک لگ جاتی ہے یادوں کی الماری میں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
حقیقتیں تو مرے روز و شب کی ساتھی ہیں
میں روز و شب کی حقیقت بدلنا چاہتی ہوں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے