Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
noImage

بہرام جی

1828 - 1895

پارسی مذہبی عالم ،اردو کی ادبی روایات سے آشنا ہو کر اردو اور فارسی میں شاعری کی

پارسی مذہبی عالم ،اردو کی ادبی روایات سے آشنا ہو کر اردو اور فارسی میں شاعری کی

بہرام جی کے اشعار

264
Favorite

باعتبار

پتا ملتا نہیں اس بے نشاں کا

لیے پھرتا ہے قاصد جا بجا خط

زاہدا کعبے کو جاتا ہے تو کر یاد خدا

پھر جہازوں میں خیال ناخدا کرتا ہے کیوں

ہے مسلماں کو ہمیشہ آب زمزم کی تلاش

اور ہر اک برہمن گنگ و جمن میں مست ہے

نہیں دنیا میں آزادی کسی کو

ہے دن میں شمس اور شب کو قمر بند

ظاہری وعظ سے ہے کیا حاصل

اپنے باطن کو صاف کر واعظ

ڈھونڈھ کر دل میں نکالا تجھ کو یار

تو نے اب محنت مری بیکار کی

میں برہمن و شیخ کی تکرار سے سمجھا

پایا نہیں اس یار کو جھنجھلائے ہوئے ہیں

کہتا ہے یار جرم کی پاتے ہو تم سزا

انصاف اگر نہیں ہے تو بیداد بھی نہیں

نہیں بت خانہ و کعبہ پہ موقوف

ہوا ہر ایک پتھر میں شرر بند

جا بجا ہم کو رہی جلوۂ جاناں کی تلاش

دیر و کعبہ میں پھرے صحبت رہباں میں رہے

رشتۂ الفت رگ جاں میں بتوں کا پڑ گیا

اب بظاہر شغل ہے زنار کا فعل عبث

عشق میں دل سے ہم ہوئے محو تمہارے اے بتو

خالی ہیں چشم و دل کرو ان میں گزر کسی طرح

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے