Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Barq Dehlvi's Photo'

برق دہلوی

1884 - 1936

دلی کی شعری روایت کے متاخرین شاعروں میں شامل۔ اپنے ڈرامے ’کرشن اوتار‘ کے لیے بھی جانے جاتے ہیں

دلی کی شعری روایت کے متاخرین شاعروں میں شامل۔ اپنے ڈرامے ’کرشن اوتار‘ کے لیے بھی جانے جاتے ہیں

برق دہلوی کے اشعار

دن رات پڑا رہتا ہوں دروازے پہ اپنے

اس غم میں کہ کوئی کبھی آتا تھا ادھر سے

شب فرقت نظر آتے نہیں آثار سحر

اتنی ظلمت ہے رخ شمع پہ بھی نور نہیں

سر بکف ہند کے جاں باز وطن لڑتے ہیں

تیغ نو لے صف دشمن میں گھسے پڑتے ہیں

رہے گا کس کا حصہ بیشتر میرے مٹانے میں

یہ باہم فیصلہ پہلے زمین و آسماں کر لیں

تیرے دیدار سے میں آنکھ اٹھاؤں کیونکر

زلف سے پائے نظر حلقۂ زنجیر میں ہے

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
بولیے