احتشام الحق صدیقی
غزل 25
اشعار 5
تو مرد مومن ہے اپنی منزل کو آسمانوں پہ دیکھ ناداں
کہ راہ ظلمت میں ساتھ دے گا کوئی چراغ علیل کب تک
- 
                                                            شیئر کیجیے
 - غزل دیکھیے
 
میں اک مزدور ہوں روٹی کی خاطر بوجھ اٹھاتا ہوں
مری قسمت ہے بار حکمرانی پشت پر رکھنا
- 
                                                            شیئر کیجیے
 - غزل دیکھیے
 
یہ دنیا ہے یہاں اصلی کہانی پشت پر رکھنا
لبوں پر پیاس رکھنا اور پانی پشت پر رکھنا
- 
                                                            شیئر کیجیے
 - غزل دیکھیے
 
ترے بدن کی نزاکتوں کا ہوا ہے جب ہم رکاب موسم
نظر نظر میں کھلا گیا ہے شرارتوں کے گلاب موسم
- 
                                                            شیئر کیجیے
 - غزل دیکھیے
 
شعور نو عمر ہوں نہ مجھ کو متاع رنج و ملال دینا
کہ مجھ کو آتا نہیں غموں کو خوشی کے سانچوں میں ڈھال دینا
- 
                                                            شیئر کیجیے
 - غزل دیکھیے