Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

فرحت زاہد کے اشعار

1.2K
Favorite

باعتبار

عورت ہوں مگر صورت کہسار کھڑی ہوں

اک سچ کے تحفظ کے لیے سب سے لڑی ہوں

الفاظ نہ آواز نہ ہم راز نہ دم ساز

یہ کیسے دوراہے پہ میں خاموش کھڑی ہوں

جس بادل نے سکھ برسایا جس چھاؤں میں پریت ملی

آنکھیں کھول کے دیکھا تو وہ سب موسم لمحاتی تھے

یہ چاند مجھ کو ہی تک رہا ہے

تمہیں ہمیشہ یہ شک رہا ہے

وہ آئے تو رنگ سنورنے لگتے ہیں

جیسے بچھڑا یار بھی کوئی موسم ہے

کرتا رہا وہ مجھ پہ سدا مہربانیاں

کچھ اور ڈھونڈھتی رہی میں مہربان میں

کسی خیال کی دستک کسی امید کی لو

میں تھک کے سوئی تو پھر سے جگا دیا اس نے

میں کسی کے ساتھ ہوں اور وہ کسی کے ساتھ ہے

اک مسلسل حادثہ یہ زندگی کے ساتھ ہے

عجب در پر سوالی تھا میں اس کو پھول کیا دیتی

وہ خود گلشن کا مالی تھا میں اس کو پھول کیا دیتی

خزاں کے آخری دن تھے وہ خوشبو مانگنے آیا

مرا دامن ہی خالی تھا میں اس کو پھول کیا دیتی

مسلک وفا کے باب میں وہ اختیار کر

میں جھوٹ بھی کہوں تو مرا اعتبار کر

میں بھی نہ تھی کلام میں اتنی فراخ دل

کچھ وہ بھی اختصار سے آگے نہ جا سکا

کسی کی جنگ لڑنی پڑ گئی ہے

کسی کے فیصلے مہنگے پڑے ہیں

خواب جو بھی دیکھے تھے بن گئے شرارے سے

دیکھنا ہے اب اس کو دوسرے کنارے سے

صدیوں کی راکھ وقت کی جھولی میں ڈال کر

میں جا رہی ہوں اب تو مرا انتظار کر

ماں بن چکی ہوں میں بھی مگر اس سے کیا کہوں

جو اپنی ماں کے پیار سے آگے نہ جا سکا

محبت منتقل ہونے لگی ہے

میں اب بچوں کی ہوتی جا رہی ہوں

وقت بھی عجب شے ہے ہاتھ ہی نہیں آیا

عمر بھر اٹھائے ہیں دل نے بس خسارے سے

بچپن سے لین دین تھا اس کی سرشت میں

باتوں میں کاروبار سے آگے نہ جا سکا

وہ جا چکا ہے مگر پھول کھل رہے ہیں ابھی

محبتوں کو تماشا بنا دیا اس نے

وہ ایک لمحہ جو تتلی سا اپنے بیچ میں ہے

اسے میں لے کے چلی ماہ و سال سے آگے

اب سوچتی ہوں کیوں یہ سفر دائرے کا تھا

میں اس کے پر لگائے ہوئے تھی اڑان میں

عجیب رت ہے یہ ہجر و وصال سے آگے

کمال ہونے لگا ہے کمال سے آگے

عجب در پر سوالی تھا میں اس کو پھول کیا دیتی

وہ خود گلشن کا مالی تھا میں اس کو پھول کیا دیتی

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
بولیے