Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Fikr Taunsvi's Photo'

فکر تونسوی

1918 - 1987 | دلی, انڈیا

فکر تونسوی کے اقوال

1.4K
Favorite

باعتبار

کبھی کبھی کوئی انتہائی گھٹیا آدمی آپ کو انتہائی بڑھیا مشورہ دے جاتا ہے۔ مگر آہ! کہ آپ مشورے کی طرف کم دیکھتے ہیں، گھٹیا آدمی کی طرف زیادہ۔

کنواری لڑکی اس وقت تک اپنا برتھ ڈے مناتی رہتی ہے جب تک وہ ہنی مون منانے کے قابل نہیں ہوجاتی۔

عورت کا حسن صرف اس وقت تک برقرار رہتا ہے جب تک اس کے ثناخواں موجود ہوں۔

خدا نے گناہ کو پہلے پیدا نہیں کیا۔ انسان کو پہلے پیدا کردیا۔ یہ سوچ کر کہ اب یہ خودبخود گناہ پیدا کرے گا۔

ہم وعدہ کرتے ہیں تو کسی امید پر۔ لیکن جب وعدہ پورا کرنے لگتے ہیں تو کسی ڈر کے مارے۔

ہمیں دشمن سے جھگڑنے کے بعد ہی وہ گالی یاد آتی ہے جو دشمن کی گالی سے زیادہ کراری اور تیکھی تھی۔

اس عورت کی کسی بھی بات کا اعتبار نہ کرو جو خدا کی قسم کھا کر اپنی عمر صحیح بتادیتی ہے۔

عورت اپنی صحیح عمر اس لیے نہیں بتا سکتی کیونکہ اسے اس کی جوانی یاد رہتی ہے، عمر نہیں۔

بیوی آپ کو گھر کا کوئی کام کرنے کے لیے اٹھائے گی مگر کرنے نہیں دے گی۔ کیونکہ اس کام کا کریڈیٹ وہ خود لینا چاہتی ہے۔

عمر عورت کا ایک بیش قیمت زیور ہے جسے وہ ہمیشہ ایک ڈبیہ میں بند رکھتی ہے۔ کبھی کھولتی نہیں۔

جو آدمی خود کسی مصیبت میں ہے اس کے مشورے پر عمل مت کرو۔

درگھٹنا، جو ٹل گئی وہ آپ کے لیے نہیں تھی۔ کسی دوسرے کے لیے تھی۔

صرف وہی چیز کھانی اور پینی چاہیے، جس کی ہدایت آپ کے ا ندر بیٹھا ہوا ڈاکٹر دے۔

آپ کے اندر تعصب اس وقت جی اٹھتا ہے جب آپ کا نصب العین مر جاتا ہے۔

آپ سڑک پر تیز رفتار سے آتے ہوئے ٹرک سے اتنا نہیں گھبراتے جتنا اس حادثے کے تصور سے گھبراتے ہیں جو ٹرک گزرنے کے بعد پیش نہیں آتا۔

جوانی، ایک بہت بڑی غلطی ہے۔ ادھیڑ عمر، ایک بہت بڑی جدوجہد۔ بڑھاپا، فقط معذرت۔

سرمایہ دار کا گناہ اسی طرح خوبصورت ہوتا ہے جیسے اس کی کوٹھی کا مین گیٹ خوبصورت ہوتا ہے۔

جب آپ گھر میں کسی کو گندی گالی نکالتے ہیں، تو آپ کا بچہ اسے ماتری بھاشا کا حصہ سمجھ کر اپنا لیتا ہے۔

آپ دماغی طور پر علیل ہیں۔ تو جسمانی مضبوطی سے آپ شفا نہیں پا سکتے۔

جمہوریت۔۔۔ سرمایہ داری کا وہ خوشنما ہتھیار ہے، جو مزدور کو کبھی سر نہیں ابھارنے دیتا۔

جنازہ کوئی بری چیز نہیں بشرطیکہ دوسروں کا ہو۔

آپ نے گھر کا کوئی بہترین کام کردیا تو اس کی داد آپ کی بیوی سے بھی نہیں ملے گی جو آپ سے بہتر کام کی توقع نہیں رکھتی تھی۔

اپنی آرزو کی عمر کو طویل بنانا چاہو۔ تو اسے کبھی پورا نہ ہونے دو۔

مرد کا دل ایک کمرہ ہے جس میں صرف ایک عورت رہ سکتی ہے۔ لیکن دل کے آس پاس بہت سے ایسے کمرے بھی ہوتے ہیں، جو کبھی خالی نہیں رہتے۔

عورت کا زیور چوری ہوجائے تو وہ اپنے خاوند تک کو چور کہنے سے باز نہیں آئے گی۔

بے قصور آدمی جب تک قصور نہ کرے سرمایہ دارانہ سماج میں کوئی فائدہ نہیں اٹھا سکتا۔

انسان وہ کھانے کے لیے مضطرب ہوجاتا ہے جسے کھانے کے لیے اسے منع کردیا گیا ہو۔

بڑھتی چڑھتی مہنگائی کے زمانے میں صرف ایک چیز سستی ہے۔۔۔ مشورہ۔

ایکشن کرنے والا ایکٹر کہلاتا ہے اور وعدے کرنے والا لیڈر کہلاتا ہے۔

خوبصورت عورت کے مشورہ سے بالکل برعکس عمل کرو۔ نتیجہ خوشگوار نکلے گا۔

کئی لڑکیاں ایک سگریٹ کی طرح ہوتی ہیں۔ سگریٹ کو سلگاؤ کش کھینچو، اور منہ کا مزا خراب کرو۔۔۔ مگر وہ لڑکیاں آپ کی خرابی پر بڑی مطمئن ہوجاتی ہیں۔

بدنیت آدمی کو نیک مشورہ دینا ایسے ہے جیسے ڈاکٹر اپنے غریب مریض کو یہ مشورہ دیتا ہے کہ اس دوائی کےساتھ روزانہ ڈھائی سو گرام انگور بھی کھایا کرو۔

تعطیل کے دن اگر آپ معمول سے ہٹ کر نہیں جیتے تو تعطیل کو ذبح کرتے ہیں دوسرے دنوں کی طرح۔

انگریز ہمیشہ اس ملازم کو پسند کرتا ہے جس میں عقل کم اور اطاعت زیادہ ہو۔

جو آدمی ستر برس کی عمر میں بھی قہقہہ لگا سکتا ہے وہ چالیس سالہ آدمی سے بھی زیادہ جوان ہے۔ جو ایک لطیفہ بھی نہ سن سکتا ہے نہ سنا سکتا ہے۔

اگر آپ اپنی حماقت کو یقینی بنانا چاہتے ہیں تو دانشمندوں کی محفل میں جاکر بیٹھ جائیے جو آپ سے کم احمقانہ باتیں نہیں کرتے۔

ایک آزاد آدمی فقط اس وقت آزاد ہے جب تک وہ اپنی زندگی کو منصوبہ بندی کا غلام نہیں بنالیتا۔

سانپ نے آدم کو دانہ گندم کھلانے کا مشورہ اس ڈر سے دیا تھا کہ کہیں آدم سانپ کو ہی نہ کھاجائیں۔

اگر کسی مسئلے پر دس عالم و فاصل حضرات متفق ہو جائیں تو اس اتفاق رائے میں ضرور کوئی غلطی ہوگی۔

سیاسی لیڈر کی فطرت میں نصف دروغ بیانی بھی ہوتی ہے جسے وہ پوری سچائی کےطور پر منوا لیتا ہے۔

جس عورت کی عمر اپنے خاوند کی عمر سے بیس سال زیادہ ہو، وہ اپنے خاوند کو ’’والد صاحب‘‘ بھی کہہ سکتی ہے۔

دیانتداری سے بہت رسیلا پھل ملتا ہے۔ مگر کچھ لوگوں کو یہ رسیلا پن ناموزوں لگتا ہے۔

ہر آدمی اس وقت دانت کاٹنے کو دوڑتا ہے جب وہ مصنوعی دانتوں کی پلیٹ لگاچکا ہوتا ہے۔

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
بولیے