aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Khan Rizwan's Photo'

خان رضوان

1982 | دلی, انڈیا

نئی نسل کے ایک اہم شاعر اور ادبی سرگرمیوں کے لئے متحرک

نئی نسل کے ایک اہم شاعر اور ادبی سرگرمیوں کے لئے متحرک

خان رضوان کے اشعار

یہ خد و خال یہ گیسو یہ صورت زیبا

سبھی کا حسن ہے اپنی جگہ مگر آنکھیں

کون گزرا ہے یہ آندھیوں کی طرح

شمع راہ وفا کو بجھاتے ہوئے

کی ہے سرگوشی سر شام مرے دل نے پھر

اس لیے ہم نے لپیٹا نہیں بستر اپنا

ترک تعلقات میں مہجور تو ہوئے

لیکن خیال و خواب میں وہ روبرو رہے

ہم تو اپنے قد کے برابر بھی نہ ہوئے

لوگ نہ جانے کیسے خدا ہو جاتے ہیں

عمر رفتہ جا کسی دیوار کے سائے میں بیٹھ

بے سبب کی خواہشیں ہیں اور گھر کی جستجو

وہ چاہتا ہے کہ ہم اس کی دسترس میں رہیں

کسی کا ہو کے رہیں یہ اسے گوارا نہیں

اے خدا کر دے شب کو اور سیاہ

ہے غریبوں کا یہ لباس ابھی

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
بولیے