خورشید ربانی
غزل 17
اشعار 18
اتر کے شاخ سے اک ایک زرد پتے نے
نئی رتوں کے لیے راستہ بنایا تھا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
ترا بخشا ہوا اک زخم پیارے
چلی ٹھنڈی ہوا جلنے لگا ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
میں ہوں اک پیکر خیال و خواب
اور کتنی بڑی حقیقت ہوں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
کسی خیال کسی خواب کے لیے خورشیدؔ
دیا دریچے میں رکھا تھا دل جلایا تھا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
یہ دل کہ زرد پڑا تھا کئی زمانوں سے
میں تیرا نام لیا اور بہار آ گئی ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے