Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Madan Mohan Danish's Photo'

مدن موہن دانش

1961 | گوالیار, انڈیا

مدن موہن دانش کے اشعار

748
Favorite

باعتبار

یہ نادانی نہیں تو کیا ہے دانشؔ

سمجھنا تھا جسے سمجھا رہا ہوں

یہ حاصل ہے مری خاموشیوں کا

کہ پتھر آزمانے لگ گئے ہیں

زندگی سے محبت کرو ٹوٹ کر

موت کا کام دشوار کرتے رہو

آسماں کی نظر سے بچتے ہوئے

اک ستارہ اٹھا لیا میں نے

اچھی رونق ہے تمہاری بزم میں

آ گئے سب شہر کے برباد کیا

ادھر کیا کیا عجوبے ہو رہے ہیں

مریض عشق اچھے ہو رہے ہیں

کوئی جب شہر سے جائے تو رونق روٹھ جاتی ہے

کسی کی شہر میں موجودگی سے کچھ نہیں ہوتا

ہو گئے پھر تم کہیں آباد کیا

ہل گئی تنہائی کی بنیاد کیا

جب اپنی بے کلی سے بے خودی سے کچھ نہیں ہوتا

پکاریں کیوں کسی کو ہم کسی سے کچھ نہیں ہوتا

محبت رت جگے آوارہ گردی

ضروری کام سارے ہو رہے ہیں

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
بولیے