Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Nadeem Bhabha's Photo'

ندیم بھابھہ

1977 | لاہور, پاکستان

ندیم بھابھہ کے اشعار

2.1K
Favorite

باعتبار

محبت، ہجر، نفرت مل چکی ہے

میں تقریباً مکمل ہو چکا ہوں

ہم غلامی کو مقدر کی طرح جانتے ہیں

ہم تری جیت تری مات سے نکلے ہوئے ہیں

کچھ اس لیے بھی اکیلا سا ہو گیا ہوں ندیمؔ

سبھی کو دوست بنایا ہے دشمنی نہیں کی

اور کوئی پہچان مری بنتی ہی نہیں

جانتے ہیں سب لوگ کہ بس تیرا ہوں میں

محبت نے اکیلا کر دیا ہے

میں اپنی ذات میں اک قافلہ تھا

سارے سوال آسان ہیں مشکل ایک جواب

ہم بھی ایک جواب ہیں کوئی سوال کرے

بد نصیبی کہ عشق کر کے بھی

کوئی دھوکہ نہیں ہوا مرے ساتھ

دل مبتلائے ہجر رفاقت میں رہ گیا

لگتا ہے کوئی فرق محبت میں رہ گیا

دل سے اک یاد بھلا دی گئی ہے

کسی غفلت کی سزا دی گئی ہے

میں لو میں لو ہوں، الاؤ میں ہوں الاؤ ندیمؔ

سو ہر چراغ مرا اعتراف کرتا رہا

Recitation

بولیے