Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شبانہ یوسف کے اشعار

خود چراغوں کو اندھیروں کی ضرورت ہے بہت

روشنی ہو تو انہیں لوگ بجھانے لگ جائیں

اک یہی سوچ بچھڑنے نہیں دیتی تجھ سے

ہم تجھے بعد میں پھر یاد نہ آنے لگ جائیں

ابھی سے چھوٹی ہوئی جا رہی ہیں دیواریں

ابھی تو بیٹی ذرا سی مری بڑی ہوئی ہے

میرے آنے کی خبر سن کے وہ دوڑا آتا

اس کو پہنچا نہیں پیغام یہی لگتا ہے

اگر بچھڑنے کا اس سے کوئی ملال نہیں

شبانہؔ اشک سے پھر آنکھ کیوں بھری ہوئی ہے

مجھ کو بھی کر دے گا رسوا وہ زمانے بھر میں

خود بھی ہو جائے گا بدنام یہی لگتا ہے

یہ تو سوچا ہی نہیں اس کو جدا کرتے ہوئے

چن لیا ہے غم بھی خوشیوں کو رہا کرتے ہوئے

میں ہاتھ باندھے ہوئے لوٹ آئی ہوں گھر میں

کہ میرے پرس میں اک آرزو مری ہوئی ہے

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
بولیے