شاہد لطیف کے اشعار
کوئی لہجہ کوئی جملہ کوئی چہرہ نکل آیا
پرانے طاق کے سامان سے کیا کیا نکل آیا
شریف لوگ کہاں جائیں کیا کریں آخر
زمیں چیختی پھرتی ہے آسماں چپ چاپ
رات ہی کے دامن میں چاند بھی ہیں تارے بھی
رات ہی کی قسمت ہے بے چراغ ہونا بھی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ