Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Syed Huzaifa Kaif's Photo'

سید حذیفہ کیف

2004 | لاہور, پاکستان

سید حذیفہ کیف کے اشعار

ناصحا پوچھتے پھرتے ہیں سبب الجھن کا

عشق گر خود یہ کریں ہوش ٹھکانے لگ جائیں

میں تمہیں پا نہ سکوں تم مجھے اپنا نہ سکو

پھر یہی کھیل مری جان دوبارہ ہو جائے

میں تہیہ کر کے بیٹھا تھا کہ دنیا چھوڑ دوں

کوئی کوئل عین اس موقع پہ گانے آ گئی

اس کی ہی محبت میں گرے دوست کہ جس سے

ہم بات تلک کرنے کو تیار نہیں تھے

جن سے خود آپ سنبھالا نہیں جاتا خود کو

ان کا دعویٰ ہے کہ وہ آ کے سنبھالیں گے مجھے

کیفؔ کہتے ہیں ناصح کہ تنہا رہو

میں خدا تو نہیں ہوں جو یکتا رہوں

گر نہیں یہ عشق تو پھر اور کیا شے ہے بھلا

جو پس پردہ رہے اور قلب میرا کھائے ہے

Recitation

Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here

بولیے