Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
noImage

تصویر دہلوی

- 1868/9 | الور, انڈیا

تصویر دہلوی کے اشعار

تمنا جو نہ رکھتا ہو جھکائے وہ نظر کس سے

اسے شادی و غم کس کا اسے سود و ضرر کس سے

دل کو رو بیٹھے کہ دل لے کے وہ گھر بیٹھ رہے

ہم ادھر بیٹھ رہے اور وہ ادھر بیٹھ رہے

دل اس چشم کو وہ دل زار کو

کہ دیکھے ہے بیمار بیمار کو

وہ کون سی جفا ہے کہ جو تم نے کی نہیں

وہ کون سا ستم ہے جو میں نے سہا نہیں

ایسا ترے فراق میں بیمار ہو گیا

میں چارہ گر کی جان کو آزار ہو گیا

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
بولیے