وحید عرشی کے اشعار
دل کا سارا درد سمٹ آیا ہے میری پلکوں میں
کتنے تاج محل ڈوبیں گے پانی کی ان بوندوں میں
ارماں کے تابوت میں جب میں وقت کی کیلیں گاڑ چکوں گا
پھر جب بھی تم یاد آؤ گے بہہ جاؤ گے اشکوں میں
بھاگ چلوں یادوں کے زنداں سے اکثر سوچا لیکن
جب بھی قصد کیا تو دیکھا اونچی ہے دیوار بہت