aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Zaheer Ghazipuri's Photo'

ظہیرؔ غازی پوری

1938 | ہزاری باغ, انڈیا

ظہیرؔ غازی پوری

غزل 13

نظم 4

 

اشعار 5

بم پھٹے لوگ مرے خون بہا شہر لٹے

اور کیا لکھا ہے اخبار میں آگے پڑھیے

  • شیئر کیجیے

کاغذ کی ناؤ بھی ہے کھلونے بھی ہیں بہت

بچپن سے پھر بھی ہاتھ ملانا محال ہے

تا عمر اپنی فکر و ریاضت کے باوجود

خود کو کسی سزا سے بچانا محال ہے

اترے تو کئی بار صحیفے مرے گھر میں

ملتے ہیں مگر صرف جریدے مرے گھر میں

ریزہ ریزہ اپنا پیکر اک نئی ترتیب میں

کینوس پر دیکھ کر حیران ہو جانا پڑا

کتاب 13

"ہزاری باغ" کے مزید شعرا

 

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
بولیے