زکریا شاذ کے اشعار
اے گردش ایام ہمیں رنج بہت ہے
کچھ خواب تھے ایسے کہ بکھرنے کے نہیں تھے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
میں چپ رہا تو آنکھ سے آنسو ابل پڑے
جب بولنے لگا مری آواز پھٹ گئی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
یہ محبت ہے اسے دیکھ تماشا نہ بنا
مجھ سے ملنا ہے تو مل حد ادب سے آگے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
چھوڑ آیا ہوں پیچھے سب آوازوں کو
خاموشی میں داخل ہونے والا ہوں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
آخر یہ ناکام محبت کام آئی
تجھ کو کھو کر میں نے خود کو پایا ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
ایک مدت میں خموشی سے رہا محو کلام
تب کہیں جا کے یہ لفظوں میں معانی آئے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
اس سے آگے جاؤ گے تب جانیں گے
منزل تک تو راستہ تم کو لایا ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
جب بھی گھر کے اندر دیکھنے لگتا ہوں
کھڑکی کھول کے باہر دیکھنے لگتا ہوں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
جانے کیا بات ہے پورے ہی نہیں ہوتے ہیں
جانے کیا دل میں خسارے لیے پھرتا ہوں میں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
دکھ نہ سہنے کی سزاؤں میں گھرا رہتا ہے
شہر کا شہر دعاؤں میں گھرا رہتا ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
اک جیسے ہیں دکھ سکھ سب کے اک جیسی امیدیں
ایک کہانی سب کی کیا عنوان کسی کا رکھیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
یہ الگ بات کہ چلتے رہے سب سے آگے
ورنہ دیکھا ہی نہیں تیری طلب سے آگے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
تعلق ہی نہیں ہے جن سے میرا
میں ان خدشات میں رکھا ہوا ہوں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
زمانے ہو گئے ہیں چلتے چلتے
کہاں جاتا یہ دل کا راستہ ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
صرف ہم ہی تو نہیں ٹوٹے ہیں
راستوں پر بھی تھکن طاری ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
کھڑکی تو شاذؔ بند میں کرتا ہوں بار بار
لیکن ہوائے شوق کہ ضد پر اڑی رہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
ان کو بھی اتارا ہے بڑے شوق سے ہم نے
جو نقش ابھی دل میں اترنے کے نہیں تھے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
کچھ بھی دیکھا نہیں تھا میں نے جب
ہر نظارہ تھا میری آنکھوں میں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
اپنے ہی بس پیچھے بھاگتا رہتا ہوں
خود کو ہی بس آگے نظر کے رکھا ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
شاذؔ خود میں ہی گنوائے ہوئے خود کو رکھنا
ہاتھ جب تک نہ کوئی اپنی نشانی آئے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
کس قیامت کی گھٹن طاری ہے
روح پر کب سے بدن طاری ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
یہ کیسے موڑ پر میں آ گیا ہوں
کہ چلتا ہوں تو چلتا راستہ ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
کیسے کہہ دوں بیچ اپنے دیوار ہے جب
چھوڑنے کوئی دروازے تک آیا ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
پھاندنی پڑ گئی کانٹوں سے بھری باڑ ہمیں
جتنے پیغام تھے پھولوں کی زبانی آئے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ