Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Zameer Atraulvi's Photo'

ضمیر اترولوی

1959 | علی گڑہ, انڈیا

ضمیر اترولوی کے اشعار

ہزاروں ظلم ہوں مظلوم پر تو چپ رہے دنیا

اگر مظلوم کچھ بولے تو دہشت گرد کہتی ہے

خون کے جو رشتے تھے بن گئے عذاب جاں

ہم کو دل کے رشتوں سے استفادہ پہنچا ہے

غریبی نام ہے جس کا عذاب جان ہوتی ہے

مگر دولت کی کثرت مہلک ایمان ہوتی ہے

اذن سورج کی کرن کو نہیں جانے کا جہاں

میری تخئیل کا شاہین وہاں بھی پہنچا

کوئی بھوکا جو فرط ضعف سے کچھ لڑکھڑا جائے

تو دنیا طنز کستی ہے اسے مد مست کہتی ہے

عمر بھر جس نے کسی کا حکم مانا ہی نہیں

نفس کا اپنے مگر وہ شخص کارندہ رہا

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
بولیے