Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عام ہوتی ہے نمائش یہاں عریانی کی

عاصم واسطی

عام ہوتی ہے نمائش یہاں عریانی کی

عاصم واسطی

MORE BYعاصم واسطی

    عام ہوتی ہے نمائش یہاں عریانی کی

    تو نے وحشت میں کہاں چاک گریبانی کی

    اہل زر سامنے آ جائیں کہ افلاس چھپے

    ہم نے تصویر بنانی ہے فراوانی کی

    عام آنکھوں سے اسے دیکھنا ممکن ہی نہیں

    ہم نے جس حسن کی مدحت میں غزل خوانی کی

    اس نے تحقیق پہ مامور کیا ہے مجھ کو

    جس نے منظر میں نمایاں مری حیرانی کی

    اب کے آیا ہے سمندر نئی طغیانی میں

    لہر پانی میں نظر آئی نہیں پانی کی

    غیر ممکن کو بنایا مرا ممکن عاصمؔ

    اس نے پیدا مرے امکان میں آسانی کی

    مأخذ :
    • کتاب : لفظ محفوظ کرلئے جائیں (Pg. 170)
    • Author :عاصم واسطی
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2020)
    • اشاعت : 2nd

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے