اپنی تنہائی کے حصار میں ہوں
اپنی تنہائی کے حصار میں ہوں
اک غزل خیز حسن زار میں ہوں
تو اکائی میں ایک واحد ہے
میں اکیلا یہاں ہزار میں ہوں
یہ جو میں دیکھتا ہوں مڑ مڑ کر
اپنے ماضی کے انتظار میں ہوں
اپنی منزل نہ تو بنا مجھ کو
دوست میں خود بھی رہ گذار میں ہوں
مختصر ہے طویل تر مدت
میں طوالت کے اختصار میں ہوں
پہلی منزل یقین کی شک ہے
بے یقینی کے اعتبار میں ہوں
کیا مرا اختیار ہے عاصمؔ
یہ کہ میں اپنے اختیار میں ہوں
- کتاب : لفظ محفوظ کرلئے جائیں (Pg. 151)
- Author :عاصم واسطی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2020)
- اشاعت : 2nd
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.