aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "'kaamil'"
ارشاد کامل
born.1971
شاعر
قتیل شفائی
1919 - 2001
کاملؔ بہزادی
born.1934
عظیم کامل
born.1993
قابل اجمیری
1931 - 1962
احمد کمال پروازی
born.1944
سید علی میاں کامل
حسن کمال
born.1943
عاجز کمال رانا
born.2000
شاہد کمال
born.1982
راشد کامل
دیپک کامل
born.1998
عبد اللہ کمال
1948 - 2010
جاوید کمال رامپوری
1930 - 1978
کامی شاہ
born.1979
ان میں کاہل بھی ہیں غافل بھی ہیں ہشیار بھی ہیںسیکڑوں ہیں کہ ترے نام سے بے زار بھی ہیں
عکس رخسار نے کس کے ہے تجھے چمکایاتاب تجھ میں مہ کامل کبھی ایسی تو نہ تھی
اے رہبر کامل چلنے کو تیار تو ہوں پر یاد رہےاس وقت مجھے بھٹکا دینا جب سامنے منزل آ جائے
دگر شاخ خلیل از خون ما نمناک می گرددببازار محبت نقد ما کامل عیار آمد
اسے کیوں ہم نے دیا دل جو ہے بے مہری میں کامل جسے عادت ہے جفا کیجسے چڑھ مہر و وفا کی جسے آتا نہیں آنا غم و حسرت کا مٹانا جو ستم میں ہے یگانہ
کلاسیکی شاعری میں قاتل محبوب ہے ۔ اسی لئے محبوب کی بھوؤں کو تلوار اور پلکوں کو نیزہ سے تشبیہ عام ہے ۔ وہ اپنے انہیں اوزاروں ، جلوؤں اور اداؤں سے اپنے عاشقوں کا قتل کرتا ہے ۔ جدید شاعری میں قاتل عشق کے دائرے سے باہر نکل آیا ہے اور وہ اپنی تمام تر سماجی صورتوں کے ساتھ شاعری میں برتا گیا ہے ۔ معیاری شعروں کا ہمارا یہ انتخاب آپ کو پسند آئے گا۔
'कामिल'کاملؔ
pen name
پیر کامل
عمیرہ احمد
ناول
اصلی جواہر خمسہ کامل
شاہ محمد غوث گوالیاری
تصوف
کامل ابن اثیر
اسلامیات
اردو غزل
کامل قریشی
انسان کامل
ظہیر احمد شاہ ظہیری سہسوانی
تفسیر کبیر کامل اردو
کاشف رموز کیمیاء
حکیم عبدالعزیز کامل
طب
دیوان غالب کامل
مرزا غالب
دیوان
اندرجال کامل
شیخ رجب علی
دیگر
دیوان کامل امیر خسرو دھلوی
امیر خسرو
چشتیہ
کامل حکیم یا وید
حکیم رام کشن لاہور
طب یونانی
اقبال کامل
عبد السلام ندوی
شاعری تنقید
حبہ خاتون
امین کامل
انتخاب
ترجمہ کامل الصناعہ
ابولحسن علی
ماہ کامل
مرزا سلامت علی دبیر
مرثیہ
عرض نیاز عشق کے قابل نہیں رہاجس دل پہ ناز تھا مجھے وہ دل نہیں رہا
کہیں ہے عید کی شادی کہیں ماتم ہے مقتل میںکوئی قاتل سے ملتا ہے کوئی بسمل سے ملتا ہے
چاہئے خود پہ یقین کاملحوصلہ کس کا بڑھاتا ہے کوئی
عروج آدم خاکی سے انجم سہمے جاتے ہیںکہ یہ ٹوٹا ہوا تارا مہ کامل نہ بن جائے
الگ بیٹھے تھے پھر بھی آنکھ ساقی کی پڑی ہم پراگر ہے تشنگی کامل تو پیمانے بھی آئیں گے
آکاش کی حسین فضاؤں میں کھو گیامیں اس قدر اڑا کہ خلاؤں میں کھو گیا
اکیس برس گزرے آزادئ کامل کوتب جا کے کہیں ہم کو غالبؔ کا خیال آیا
عجز گناہ کے دم تک ہیں عصمت کامل کے جلوےپستی ہے تو بلندی ہے راز بلندی پستی ہے
ہر چند ہے دل شیدا حریت کامل کامنظور دعا لیکن ہے قید محبت بھی
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books