aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "بھاؤ"
چندر بھان خیال
born.1946
شاعر
چندر بھان کیفی دہلوی
1878/79 - 1941
ہری بھاؤ دھنڈی راج لمیے
مصنف
پنڈت چندر بھان برہمن
1574 - 1662
بہاؤ الدین کلیم
اندر بھان بھسین اندر
born.1936
جیا لال بھان برق کشمیری
شاہ بہاؤ الدین نقشبندی
محمد بہاؤ الدین شاہ
صوفی پنڈی بہاؤ الدین
بھاگ سنگھ
بھاگ مل
پنڈت سورج بھان
سورج بھان میٹر راجپوت
محمد تقی بھار
1886 - 1951
سارا میخانہ محوِ تماشا تھا اور یہ دونوں مے کش مخمور محویت کے عالم میں گائے جاتے تھے۔ پھر دونوں ناچنے لگے۔ اچھلے بھی، کودے بھی، گرے بھی، مٹکے بھی۔ بھاؤ بھی بتائے اور آخر نشے سے بد مست ہو کر وہیں گر پڑے۔
انسان کی قسمت گرنے لگی اجناس کے بھاؤ چڑھنے لگےچوپال کی رونق گھٹنے لگی بھرتی کے دفاتر بڑھنے لگے
کچھ روانہ ہو چکے تھے۔ باقی رک گئے۔ تھیلا پل کی طرف بڑھا تو اس کے پیچھے چلنے لگے۔ میں نے سوچا کہ ماؤں کے یہ لال بیکار موت کے منہ میں جارہے ہیں۔ فوارے کے پاس دبکا کھڑا تھا۔ وہیں میں نے تھیلے کو آواز دی اور کہا، ’’مت جاؤ یار۔۔۔ کیوں اپنی اور ان کی جان کے پیچھے پڑے ہو۔‘‘ تھیلے نے یہ سن کر ایک عجیب سا قہقہہ بلند کیا اور مجھ سے کہا، ’’ تھیلا صرف یہ بتانے...
چودھویں کے سانولے ہونٹوں پر مسکراہٹ پھیل گئی۔ اس کے چمکیلے دانت موتیوں کی طرح چمکے۔ مرزا نوشہ نے فرمائش کی، ’’ضلع جگت کی چھوڑو اور ذرا پھر وہی غزل گاؤ، نہ معلوم کس کی غزل ہے۔۔۔ نکتہ چیں ہے غم دل۔۔۔ ہاں ذرا شروع کرو۔‘‘ چودھویں کو فرمائش کا یہ انداز پسند نہیں آیا۔ چنانچہ اس نے ذرا تنک کر کہا، ’’یہ غزل غالب کی ہے اور غالب کا سمجھنا کوئی سہل نہیں۔‘‘ مر...
مجھے بتاؤ کہ میری ناراضگی سے تم کو ہے فرق کوئیمیں کھا رہی ہوں نہ جانے کب سے ہی پیچ تاؤ مجھے مناؤ
آرزو آرزو ہی رہتی ہے ۔ اسی میں اس کا حسن بھی ہے اور اس کا وجود بھی ۔ ہر انسان آرزوئیں پالتا ہے ،زندگی بھر ان کی دیکھ بھال کرتا ہے اور انہیں آرزوؤں کے ساتھ آنکھیں بند کر لیتا ہے لیکن اس درمیانی عرصے میں وہ جن کیفیات سے گزرتا ہے اور جن کھٹے میٹھے لمحوں کو جیتا ہے وہ لازوال بھی ہیں اور زندگی کا حاصل بھی ۔ ہمارے اس انتخاب میں آپ کو ان لمحوں اور ان کیفیتوں کا احساس بھی ہوگا اور آرزوؤں کی ایک بڑی دنیا کا ادراک بھی ۔
محشر ایک مذہبی اصطلاح ہے یہ تصور اس دن کےلئے استعمال ہوتا ہے جب دنیا فنا ہوجائے گی اور انسانوں سے ان کے اعمال کا حساب لیا جائے گا ۔ مذہبی روایات کے مطابق یہ ایک سخت دن ہوگا ۔ ایک ہنگامہ برپا ہوگا ۔ لوگ ایک دوسرے سے بھاگ رہے ہوں گے سب کو اپنی اپنی پڑی ہوگی ۔ محشر کا شعری استعمال اس کے اس مذہبی سیاق میں بھی ہوا ہے اور ساتھ ہی معشوق کے جلوے سے بپا ہونے والے ہنگامے کیلئے بھی ۔ ہمارا یہ انتخاب پڑھئے ۔
भावبھاؤ
spring
بہاؤ
مستنصر حسین تارڑ
ناول
سلطان عبد الحمید خاں ثانی
سوانح حیات
واستو پرکاش
سائنس
کہانی رانی کیتکی اور کنور اودے بھان کی
انشا اللہ خاں انشا
داستان
انیس الطالبین
ترجمہ
داستان رانی کیتکی اور کنور اودے بھان کی
افسانوی ادب
بناؤ اور بگاڑ
سید ابوالاعلیٰ مودودی
اسلامیات
سجاد ظہیر کا دور اسیری
چہار چمن
تاریخ
بھاگ نگر کی طوائفیں
م ۔ ن ۔ د ۔ وامق
چندر بھان برہمن اکبرآبادی
سید محمد یونس
مالتی مادھو آف مہاکوی بھاؤ بھوتی
شیشراج شرما
مجموعہ
چندر بھان برہمن کی فارسی شاعری
شاہد نوخیز اعظمی
رانی کیتکی اور کنور ادے بھان
قصہ / داستان
بھاگ متی کا افسانہ
ہارون خاں شیروانی
تنقید
جب وہ بوہنی کرتی تھی تو دور سے گنیش جی کی اس مورتی سے روپے چھوا کر اور پھر اپنے ماتھے کے ساتھ لگا کر انھیں اپنی چولی میں رکھ لیا کرتی تھی۔ اس کی چھاتیاں چونکہ کافی ابھری ہوئی تھیں اس لیے وہ جتنے روپے بھی اپنی چولی میں رکھتی محفوظ پڑے رہتے تھے۔ البتہ کبھی کبھی جب مادھو پونے سے چھٹی لے کر آتا تو اسے اپنے کچھ روپے پلنگ کے پائے کے نیچے اس چھوٹے سے گڑھے...
گلی گلی، محلّے محلّے میں ’’پھر بساؤ‘‘ کمیٹیاں بن گئی تھیں اور شروع شروع میں بڑی تندہی کے ساتھ ’’کاروبار میں بساؤ‘‘، ’’زمین پر بساؤ‘‘ اور ’’گھروں میں بساؤ‘‘ پروگرام شروع کردیا گیا تھا۔ لیکن ایک پروگرام ایسا تھا جس کی طرف کسی نے توجہ نہ دی تھی۔ وہ پروگرام مغویہ عورتوں کے سلسلے میں تھا جس کا سلوگن تھا ’’دل میں بساؤ‘‘ اور اس پروگرام کی نارائن باوا کے م...
باورچی خانہ میں گرم مصالحہ کوٹتے وقت جب لوہے سے لوہا ٹکراتا اور دھمکوں سے چھت میں ایک گونج سی دوڑ جاتی تو مومن کے ننگے پیروں کو یہ لرزش بہت بھلی معلوم ہوتی تھی۔ پیروں کے ذریعے سے یہ لرزش اس کی تنی ہوئی پنڈلیوں اور رانوں میں دوڑتی ہوئی اس کے دل تک پہنچ جاتی، جو تیز ہوا میں رکھے ہوئے دیے کی طرح کانپنا شروع کر دیتا۔مومن کی عمر پندرہ برس کی تھی۔ شاید س...
اور اس کو انگلیوں پہ نچاتی ہے مفلسیاس کا تو دل ٹھکانے نہیں بھاؤ کیا بتائے
پر وہت جی سال میں دوبار کھلیانی لیا کرتے تھے۔ شنکر نے دل میں کہا کہ سوا سیر گیہوں کیا لوٹا ؤں۔ پنسیر ی کے بدلے کچھ زیادہ کھلیانی دے دوں گا۔ وہ بھی سمجھ جائیں گے، میں بھی سمجھ جاؤں گا۔ چیت میں جب پر وہت جی پہنچے تو انھیں ڈیڑ ھ پنسیر ی کے قریب گیہوں دے دیے اور اپنے کو سبکد وش سمجھ کر اس کا کوئی تذکرہ نہ کیا۔ پروہت جی نے بھی پھر کبھی نہ مانگا۔ سید ھے ...
آج کل شہر میں جسے دیکھو، پوچھتا پھر رہا ہے کہ غالب کون ہے؟ اس کی ولدیت، سکونت اور پیشے کے متعلق تفتیش ہو رہی ہے۔ ہم نے بھی اپنی سی جستجو کی۔ ٹیلی فون ڈائریکٹری کو کھولا۔ اس میں غالب آرٹ اسٹوڈیو تو تھا لیکن یہ لوگ مہ رخوں کے لیے مصوری سیکھنے اور سکھانے والے نکلے۔ ایک صاحب غالب مصطفے ہیں جن کے نام کے ساتھ ڈپٹی ڈائریکٹر فوڈ لکھا ہے۔ انہیں آٹے دال کے ب...
بچے کے رونے کی آواز اس کے کانوں میں اکثر ٹپکتی رہی۔۔۔ لیکن وہ اب سمجھ گئی تھی کہ یہ سب واہمہ ہے۔ حقیقت صرف یہ ہے کہ اس کے دل و دماغ پر مسلسل ہتھوڑے پڑتے رہے ہیں کہ اس کے بچہ کیوں نہیں ہوتا اور وہ خود بھی بڑی شدت سے وہ خلا محسوس کرتی ہے، جو کسی بیاہی عورت کی زندگی میں نہیں ہونا چاہیے۔وہ اب بہت اداس رہنے لگی۔۔۔ محلے میں بچے شور مچاتے تو اس کے کان پھٹنے لگتے۔ اس کا جی چاہتا کہ باہر نکل کر ان سب کا گلا گھونٹ ڈالے۔ اس کے شوہر علم الدین کو اولاد وولاد کی کوئی فکر نہیں تھی۔ وہ اپنے بیوپار میں مگن تھا۔ کپڑے کے بھاؤ روز بروز چڑھ رہے تھے۔ آدمی چونکہ ہوشیار تھا، اس لیے اس نے کپڑے کا کافی ذخیرہ جمع کر رکھا تھا۔ اب اس کی ماہانہ آمدن پہلے سے دوگنا ہو گئی تھی۔
کھانا کھاؤ تو جی میں تم شرماؤٹھنڈا پانی پیو تو اشک بہاؤ
ہم نے یہ مانا کہ دلیّ میں رہیں کھائیں گے کیاافسوس کے سارے دیوان میں یہ کہیں وضاحت نہیں کی گئی کہ غمِ الفت بادشاہ کے توشہ خانہ میں موجود تھا یا وہاں بھی جھاڑو پھر گئی تھی۔ نیز یہ کہ راشن کی دکانوں پر کس بھاؤ بکتاتھا۔ البتہ یہ صاف ظاہر ہے کہ مرزا کی خوراک غمِ الفت تھی یا کم از کم غمِ الفت ان کی خوراک کاجزوِ اعظم تھا۔
بھاؤ دس گنے ہیں اب''بولتا رہا وہ شخص
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books