aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "بے_حد"
حمد اللہ بن شیخ محمد عبد اللہ
مصنف
حمد اللہ بن ابی بکر
ح۔ب
عشق نازک مزاج ہے بے حدعقل کا بوجھ اٹھا نہیں سکتا
جو زور زور سے رونے لگا۔ فقیرنی کو موٹر میں ڈالنے کے بعد دارا اور منظور دونوں نے اس روتی ہوئی چیز کو دیکھا۔ وہ ایک بے حد گندہ بچہ تھا جو صرف ہڈی اور چمڑے سے بنا ہوا معلوم ہوتا تھا۔ پسلیاں اس طرح اس کی ادھر ادھر نکل...
ساماں تو بے حد ہے دل میںسب کچھ کار آمد ہے دل میں
کبھی نازک کبھی بے حد کڑا ہےوہ تغلقؔ سامنے بن کر کھڑا ہے
چاند چڑھتا دیکھنا بے حد سمندر پر منیرؔدیکھنا پھر بحر کو اس کی کشش سے جاگتا
ریختہ نے فکشن کی تنقید کے حوالے سے ایک انتخاب تیار کیا ہے جس میں شامل کتابیں قدیم و جدید اردو فکشن کو سمجھنے میں بے حد معاون ہوسکتی ہیں۔
اپنی زندگی کو اپنے ارادے اور اپنے ہاتھوں سے ختم کرلینا ایک بھیانک اور تکلیف دہ احساس ہے ۔ لیکن انسان جینے کے ہاتھوں تنگ آکر کب ایسا کرلیتا ہے اور کون سے محرکات اُسے ایسا کرنے پر مجبور کر دیتے ہیں ۔ ان سب کا بے حد تخلیقی اور داخلی بیان ان شعروں میں موجود ہے ۔ ان شعروں کو پڑھنا ڈر ، خوف ،اداسی ، امید اور حوصلے کی ایک ملی جلی دنیا سے گزرنا ہے ۔
انسان کائنات کی تخلیق کا سبب ہی نہیں بلکہ شاعری موسیقی اور دیگر فنون لطیفہ کے مرکز میں بھی انسان ہی موجود ہے۔ اردو شاعری خاص طور سے غزل کے اشعار میں انسان اپنی تمام نزاکتوں، نفاستوں اور خباثتوں کے ساتھ جلوہ گر ہے۔ ہر چند کہ یہ مخلوق ایک معمہ سے کم نہیں لیکن ہم یہاں انسان یا آدمی کے موضوع پر بیس بے حد مقبول اشعار آپ کی خدمت میں پیش کرنے کی جسارت کر رہے ہیں۔
बेहदبے حد
boundless, endless
बे-हदبے حد
اپنا گریباں چاک
جاوید اقبال
خود نوشت
شمسہ
ایم۔ اسلم
رومانی
عجائبات فرنگ
یوسف خاں کمبل پوش
سفر نامہ
حکمراں سے راج پرمکھ اور بے روزگاری کا حل
محمد علاء الدین جمال
حق گوئی و بے باکی
رؤف خیر
تنقید
تاریخ گزیدہ
تاریخ
معین افروز
مضامین
رہبر حج المعروف بہ رہنمائے حج
قاری محمد بشیرالدین
حج و عمرہ اور زیارت
عبدالعزیز بن عبداللہ
اسلامیات
شادی کا انتخاب
راشدالخیری
اصول شطرنج
زیر و بم
مولانا اشرف علی تھانوی
حمد
بحر عرفان
غلام جیلانی
دین حق
عبدالرحمن بن حماد ال۔عمر
میں اپنے آپ سے بے حد لڑا ہوںتبھی قد سے زیادہ میں بڑا ہوں
وہ ہاتھ میرے ہاتھ سے بے حد قریب تھاپھر بھی میں چھو نہیں سکی میرا نصیب تھا
بے حد شدید سوچ کے منتھن میں قید ہوںیوں پہلے پہلے پیار کے ساون میں قید ہوں
حسیں لباس میں بے حد بھلا لگے ہے مجھےوہ آدمی ہے مگر دیوتا لگے ہے مجھے
سب کو بتا دیا کہ میں بے حد اداس ہوںاتنی سی بات کو بھی خبر کر دیا گیا
شوق بے حد نے کسی گام ٹھہرنے نہ دیاورنہ کس گام مرا خون تمنا نہ ہوا
وہ روگ عشق کا مجھے بے حد لگا گئیطوفان دل میں میرے وہ دل کش اٹھا گئی
ہے سفر بے حد ضروری وہ بھی گہری دھوپ میںاس پہ اتراتی ہے یہ ظالم دوپہری دھوپ میں
بے حد قریب ہونے کا نقصان یہ بھی ہےدکھتا نہیں ہے وہ جو ضروری ہے دیکھنا
بھروسہ ہے بے حد تبھی یار میرامجھے اپنے غم منتقل کر رہا ہے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books