aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "بے_حیا"
حیات الہ بک ڈپو حیات منزل، آلہ آباد
ناشر
حیات بک ڈپو، ناگپور
شوخ کہتا ہے بے حیا جانادیکھو دشمن نے تم کو کیا جانا
کتنے بے حس ہیں بے حیا ہیں لوگسربسر جور ہیں جفا ہیں لوگ
برہم ہیں وہ غیر بے حیا سےمانگیں کچھ اور بھی خدا سے
مار دو مجھ کو بے حیا ہوں میںتیرے سینے کو تاکتا ہوں میں
وہ دیکھتا ہے مجھ کو مگر بے حیا نہیںمیں دیکھنے لگوں تو مجھے دیکھتا نہیں
شعر وادب کے سماجی سروکار بھی بہت واضح رہے ہیں اور شاعروں نے ابتدا ہی سے اپنے آس پاس کے مسائل کو شاعری کا حصہ بنایا ہے البتہ ایک دور ایسا آیا جب شاعری کو سماجی انقلاب کے ایک ذریعے کے طور پر اختیار کیا گیا اور سماج کے نچلے، گرے پڑے اور کسان طبقے کے مسائل کا اظہار شاعری کا بنیادی موضوع بن گیا ۔آپ ان شعروں میں دیکھیں گے کہ کسان طبقہ زندگی کرنے کے عمل میں کس کرب اور دکھ سے گزرتا ہے اور اس کی سماجی حثیت کیا ہے ۔ مزدوروں پر کی جانے والی شاعری کی اور بھی کئی جہتیں ہیں ۔ ہمارا یہ انتخاب پڑھئے ۔
شاعری میں زلف کا موضوع بہت دراز رہا ہے ۔ کلاسیکی شاعری میں تو زلف کے موضوع کے تئیں شاعروں نے بے پناہ دلچسپی دکھائی ہے یہ زلف کہیں رات کی طوالت کا بیانیہ ہے تو کہیں اس کی تاریکی کا ۔اور اسے ایسی ایسی نادر تشبہیوں ، استعاروں اور علامتوں کے ذریعے سے برتا گیا ہے کہ پڑھنے والا حیران رہ جاتا ہے ۔ شاعری کا یہ حصہ بھی شعرا کے بے پناہ تخیل کی عمدہ مثال ہے ۔
گاؤں ہر اس شخص کے ناسٹلجیا میں بہت مضبوطی کے ساتھ قدم جمائے ہوتا ہے جو شہر کی زندگی کا حصہ بن گیا ہو ۔ گاؤں کی زندگی کی معصومیت ، اس کی اپنائیت اور سادگی زندگی بھر اپنی طرف کھینچتی ہے ۔ ان کیفیتوں سے ہم میں سے بیشتر گزرے ہوں گے اور اپنے داخل میں اپنے اپنے گاؤں کو جیتے ہوں گے ۔ یہ انتخاب پڑھئے اور گاؤں کی بھولی بسری یادوں کو تازہ کیجئے ۔
बे-हयाبے حیا
shameless, immodest
تحفۂ عشق معروف بہ حیات الحسن
محمد غلام غوث
ہفت بند محزوں
محمد نوح صاحب نوح
گلدستۂ دھرم شاستر
شب نرائن
قانون / آئین
105 بڑے آدمی
حبیب اللہ خاں
سوانح حیات
شمشیر بے نیام
عنایت اللہ التمش
تاریخی
بوے سمن
مسعودہ حیات
زمانہ بڑے شوق سے سن رہا تھا
اعزاز احمد آذر
متاع بے بہا
حافظ لدھیانوی
حیات طیبہ حضرت خواجہ فضیل بن عیاض
اخلاق حسین دہلوی
سیرت عمر بن عبدالعزیز
عبد السلام ندوی
اسلامیات
حسن بن صباح
عبدالحلیم شرر
شاہان بے تاج
وحیدہ نسیم
ملفوظات
بے گناہ قیدی
مصور سراغ
ناول
سیرۃ حضرت انس بن مالک ؓ
غلام محمد نظام الدین مغربی
جو اپنے جسموں پہ حق جتائیںوہ بے حیا ہیں
یہ کچہری میں بیٹھا ہے خاموشزردرو بے حیا ہے گویا لال
ظاہر میں دوست دل میں ہے سب دشمنی کے کامہے روسیہ رقیب عجب بے حیا دو رنگ
شہ زادے کے آگے بے حیا نےانعام دیا کھلے خزانے
تھا اس طرف کمیں میں بن کا بل شریرمارا جو تین بھال کا اس بے حیا نے تیر
دوا تیری لڑکی بڑی بے حیا ہے نہیں چھوڑتی ہے کسی آن جھولا...
بیچ چھوڑ دیتی ہےپیٹ بے حیا دلال
بے حیا اشارے تھےبیبیوں کے بینوں میں
لرزتا بے حیا بیمار سامہتاب نکلا تھا
بے حیا کھلے پن کوایسے دور درشن کو
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books