aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "تنازعات"
تنازعات میں بہتر ہے صلح کر لینانئے گلے تو غلط فہمیاں بڑھاتے ہیں
آج جب ہم ان اشعار پر نظر ڈالتے ہیں تو ان کا تاثر ہمارے احساس یا شعور کے لئے کوئی اپیل نہیں رکھتا۔ ان کے زمانی پس منظر میں یہی اشعار بے رنگ اور بے جان ہونے کے باوجود ایک عمومیت زدہ وجود رکھتے ہیں۔ انحراف سے پہلے اکتساب کی...
ایسی ہی صورت حال برصغیر کو اس وقت پیش آئی جب تقسیم ہند کے وقت کشمیر و دیگر سرحدی تنازعات کو حل طلب چھوڑ کر سلطنت برطانیہ یہاں سے نکل گئی۔ انکے ابتدائی خیال میں ہندوستان کو چھوڑ کر چلے جانے کے بعد یہ منقسم خطہ بوجہ اپنے سرحدی تنازعات...
مضطرب ہے تو کہ تیر ا دل نہیں دانائے راز یہ اشعار تقریباً ایک صدی قبل تحریر کیے گئے تھے اس وقت اور آج کے دور کے حالات میں نمایاں فرق نہیں ہے۔آج بھی مسلم ممالک کی حالت مثالی نہیں ہے۔دنیا میں کہیں بھی انہیں وہ عزت و احترام حاصل...
جنت ارضی اور جنت عرشی یا عورت اور خدا کے بیچ مسلم وفاداری کی جس کشاکش سے گزرتا ہے اور صحیح و غلط کا ادراک حاصل کرتا ہے، اسی نکتے میں اس کی ہیروانہ جہت آشکار ہو جاتی ہے۔ مگر اس منزل تفہیم پر یہ بات بھی محسوس ہوتی ہے...
منشی نول کشور نے 1857 کے غدر کے بعد ہندوستان کی تہذیب، ادب اور علمی ورثے کو محفوظ رکھنے میں اہم کردار ادا کیا۔ 1858 میں قائم ہونے والا ان کا پریس مختلف موضوعات جیسے مذہب، تاریخ، ادب، فلسفہ، سائنس اور فنون پر تقریباً چھ ہزار کتابیں شائع کر چکا تھا۔ یہ پریس 1950 میں خاندانی تنازعات کے باعث بند ہو گیا، مگر اس کے تاریخی کارنامے ہمیشہ یاد رکھے جائیں گے۔ ریختہ کے پاس منشی نول کشور پریس سے شائع ہونے والی کتابوں کا ایک قیمتی ذخیرہ موجود ہے، جہاں ہر موضوع پر کتابیں دستیاب ہیں۔
بیسویں صدی کا ابتدائی زمانہ دنیا کے لئے اور بالخصوص بر صغیر کے لئے خاصہ ہنگامہ خیز تھا۔ نئی صدی کی دستک نے نئے افکار و خیالات کے لئے ایک زرخیز زمین تیّار کی اور مغرب کے توسیع پسندانہ عزائم پر قدغن لگانے کا کام کیا۔ اس پس منظر نے اردو شاعری کے موضوعات اور اظہار کےمحاورے یکسر بدل کر رکھ دئے اور اس تبدیلی کی بہترین مثال علامہ اقبالؔ کی شاعری ہے۔ اقبالؔ کی شاعری نے اس زمانے میں نئے افکار اور روشن خیالات کا ایک ایسا حسین مرقع تیار کیا جس میں شاعری کے جملہ لوازمات نے اسلامی کرداروں اور تلمیحات کے ساتھ مل کر ایک جادو کا سا اثر پیدا کیا۔ لوگوں کو بیدار کرنے اور ان کے اندر ولولہ پیدا کرنے کا کارنامہ انجام دیا۔ اقبالؔ کی شاعری نے عالمی ادب کے جیّدوں سے خراج حاصل کیا اور ساتھ ہی ساتھ تنازعات کا محور بھی بنی رہی۔ اقبال بلا شبہ اپنے عہد کے ایسے شاعر تھے جنہیں تکریم و تعظیم حاصل ہوئی اور ان کے بارے میں آج بھی مستقل لکھا جا رہا ہے۔ یہاں تک کہ انھوں نے بچوں کے لئے جو شاعری کی ہے وہ بھی بے مثال ہے۔ان کی کئی نظموں کے مصرعے اپنی سادگی اور شکوہ کے سبب آج بھی زبان زد عام ہیں۔ مثلاً سارے جہاں سے اچھا ہندوستاں ہمارا یا لب پہ آتی ہے دعا بن کے تمنا میری کا آج بھی کوئی بدل نہیں۔ یہاں ہم اقبالؔ کے مقبول ترین اشعار میں سے صرف ۲۰ اشعار آپ کی نذر کر رہے ہیں۔ آپ اپنی ترجیحات سے ہمیں آگاہ کر سکتے ہیں تاکہ اس انتخاب کو مزید جامع شکل دی جا سکے۔ ہمیں آپ کے بیش قیمت تاثرات کا انتظار رہے گا۔
شاعری میں پانی اپنی بیشترصورتوں میں زندگی کے استعارے کے طور پر برتا گیا ہے اور اس کی روانی زندگی کی حرکی توانائی کا اشارہ ہے ۔ پانی کا ٹھہرجانا زندگی کی بے حرکتی کی علامت ہے ۔ پانی کااستعارہ اپنے ان معنوی تلازمات کی وجہ سے شاعری اورخاص کرجدید شاعری میں کثرت سے استعمال میں آیا ہے۔ تخلیقی عمل کسی ایک سمت میں نہیں چلتا ۔ یہ بات ہم نے اس لئے کہی ہے کیونکہ پانی اوراس کی روانی بعض اوقات شاعری میں زندگی کی سفا کی کی علامت کے طور پربھی آئ ہے ۔ پانی کی ان شکلوں کو ہمارے اس انتخاب میں شناخت کیجئے ۔
तनाज़ि'आतتَنازِعَات
تنازعہ کی جمع ہے
ادبی تنازعات
محمد حمید شاہد
تنقید
حضرت امیر معاویہ
مولوی سید محمد ہاشمی
تاریخ اسلام
ہندی اردو تنازع
فرمان فتح پوری
زبان
اقبال کے مطالعے کے تناظرات
آل احمد سرور
خطبات
غالب.جدید تنقیدی تناظرات
اسلوب احمد انصاری
مرتبہ
اقبال: جدید تنقیدی تناظرات
شاعری تنقید
اقبالیات تنقید
تنزلات ستہ
مولوی محمد عبدالعلی
تاریخی تناظرات
محمد ارشد
مقالات/مضامین
تنبیہات وصیت
مولانا اشرف علی تھانوی
عرب اسرائیل تنازعہ اور ہندوستان
عزیزہ امام
ہندوستان
اسلامی جھنڈا
ریاض الدین ریاض
ڈرامہ
غالب جدید تنقیدی تناظرات
تحقیق
منبہات منظوم
جناب عباس علی صاحب
تنازعہ وصیت نامہ
وجاہت علی سندیلوی
میری نظر میں موجودہ اردو تنقید کی پہچان تشکیل کے اسی قضیے میں ہے۔ یہی وہ قضیہ ہے جس سے CreationاورProduction کی بحث چلی۔ روایتی نقاد پریشان ہو جاتا ہے کہ کیا فن کار ثقافتی تشکیل یا لسانی ساخت کے تابع ہوتا ہے یا اس کی قوت کے آگے بے...
سب سے پہلے میں اکادمی ادبیات پاکستان کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ اس نے ایک ایسے اہم اجتماع میں، جس میں ملک کی مقتدر ترین سیاسی، علمی، ادبی اور تہذیبی شخصیتیں موجود ہیں، ایک اتنے ہی مہتمم بالشان موضوع پر مجھے اپنے ناچیز خیالات کے اظہار کا موقع فراہم...
سنسکرت، بھارت کی قدیم زبانوں میں سے ایک ہے مگر یہ کبھی بھی عوام کی زبان نہیں رہی۔ سنسکرت ماضی میں درباروں کی زبان رہی، برہمنوں کی زبان رہی اور اعلیٰ ذات کے اہل علم نے اس میں مذہبی گرنتھ ہی نہیں بلکہ ادب کی بھی تخلیق کی۔ اس زبان...
متشر المزاجی کے باعث اپنی قوت کھو بیٹھے تھے! ان کے اپنے درمیان بہت سے اختلافات و تنازعات تھے!...
’’اے بہن! اگر یہ واقعہ شہر میں ہوتا تو شور مچ جاتا اور لوگوں کے ٹھٹ کے ٹھٹ جمع ہو جاتے لیکن وہاں ہمارے سوا کون تھا۔ ہم نے دیگ کو کھینچ کر باہر نکالا اور سوچنے لگے کہ اس روپیہ سے کیا کیا جائے۔ آخر صلاح ٹھر ی کہ...
وہ فولڈر تنویر کو چیمبر کی دیوار گیرا لماری میں ملا تھا جہاں کتابیں بھری ہوئی تھیں۔ قانون کی کتابیں، دنیا بھر کی اعلیٰ عدالتوں کے فیصلے، آئینی کتابیں، ثالثی اور خاندانی تنازعات اور کمپنی قوانین کی کتابیں اور انہی کے درمیان شعری مجموعے۔ عزیز حامد مدنی اور مجید امجد...
’’ادب برائے زندگی‘‘ کے ایک دوسرے حامی فرماتے ہیں کہ، ادب میں دو خصوصیتیں لازمی طور پر پائی جانی چاہئیں۔ اول یہ کہ اپنے دور کی اجتماعی زندگی سے ایک گہرا اور براہ راست تعلق رکھتا ہو۔ دوسرے یہ کہ اس کی تخلیق ایک مخصوص اور واضح سماجی مقصد کے...
نہ اب وہ جہل نہ دانشوری کی باتیں ہیںکہ حسن فلسفہ حسن تنازعات سے تھا
مخالفین کے تعصبات اور موافقین کے بیجا تصورات نے مل ملاکر ترقی پسند ادب کو بظاہر ایک عجیب گورکھ دھندا سا بنادیا ہے۔ زمانہ کے مزاج کی برہمیوں نے شعر و ادب میں جو پیچ و خم پیدا کردیے ہیں۔ ان دونوں گروہوں کی غلط فہمیاں اُن میں اضافہ کرتی...
جنگل تنازعات کے سب پاک ہو گئےجتنے ببول تھے مری املاک ہو گئے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books