aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "سس"
سر سید احمد خاں
1817 - 1898
مصنف
ف س اعجاز
born.1948
شاعر
نوین سی چترویدی
born.1968
س۔ ش۔ عالم
1950 - 2021
شیخ عبد القادر
1874 - 1950
شفقت علی شفق
1930 - 2014
وی سی رائے نیا
born.1941
سر محمد یامین خاں
born.1888
س یونس
1932 - 2003
سر مورس گویر
پی۔سی۔جوشی
رادھا سوامی ست سنگ بیاس
ناشر
سید عبدالقادر اینڈ سنس، حیدرآباد
سب رنگ کتاب گھر، دہلی
نواب سر امین جنگ
(ڈاکٹر (مس) پدما میری ابراہام کٌرین۔ عمر ۲۹ سال۔ تعلیم، ایم۔ ایس۔ سی۔ (مدراس) پی ایچ۔ ڈی (کولمبیا) قد، پانچ فٹ ۲ انچ۔ رنگت، گندمی۔ آنکھیں، سیاہ۔ بال، سیاہ۔ شناخت کا نشان، بائیں کنپٹی پر بھورا تل۔ وطن، کوچین (ریاست کیرالا)۔ مادری زبان، ملیالم۔ آبائی مذہب، سیرین چرچ آف مالا...
عجب انداز کی تجریدی تصویریںموہن جوداڑو سے پہلے کے رسم الخط کی تحریریں
ماڈرن ازم اقبال کی معاصریوروپی ادبی تحریک تھی۔ اس کا زمانہ ۱۹۱۰ء تا ۱۹۳۰ء قرار دیا جاتا ہے۔ معاصر تحریک ہونے کے باوجود اس کے بہ راہِ راست اثرات اقبال کی شاعری پر نظر نہیں آتے۔ ایسے میں یہ سوال بے حد اہمیت اختیار کر جاتا ہے کہ آیا اقبال...
میں نے چھ سال ہوئے اپنی شاعری کی کتاب چاند نگر کے دیباچے میں اپنی بات کو سہارادینے کے لیے ایک دو نقلیں بیان کی تھیں۔ ان میں سے ایک نقل ’’ایڈگرایلن پو‘‘ کی نظم ’’ایل ڈوریڈو‘‘ یعنی شہر تمنا تھی۔ قصہ اس کا یہ ہے کہ ایک بہادر جی...
میرا باپ ذات کا اعوان پر پیشے کا ترکھان تھا۔ موٹی موٹی باہر کو ابلتی ہوئی سرخ سرخ آنکھوں میں شاید ہی کبھی نرمی اور حلاوت گھلی ہوئی نظر آئی ہو۔ سدا غصہ اور تناؤ ہی موجیں مارتے دیکھا۔ پاؤں میں پھٹا پرانا جو تا، لنڈے کی خستہ حال پینٹ،...
سب سے پسندیدہ اور مقبول پاکستانی شاعروں میں سے ایک ، اپنے انقلابی خیالات کے سبب کئی برس قید میں رہے
تخلیق کارکی حساسیت اسے بالآخراداسی سے بھردیتی ہے ۔ یہ اداسی کلاسیکی شاعری میں روایتی عشق کی ناکامی سے بھی آئی ہے اوزندگی کے معاملات پرذرامختلف ڈھنگ سے سوچ بچار کرنے سے بھی ۔ دراصل تخلیق کارنہ صرف کسی فن پارے کی تخلیق کرتا ہے بلکہ دنیا اوراس کی بے ڈھنگ صورتوں کو بھی ازسرنوترتیب دینا چاہتا ہے لیکن وہ کچھ کرنہیں سکتا ۔ تخلیقی سطح پرناکامی کا یہ احساس ہی اسے ایک گہری اداسی میں مبتلا کردیتا ہے ۔ عالمی ادب کے بیشتر بڑے فن پارے اداسی کے اسی لمحے کی پیداوار ہیں ۔ ہم اداسی کی ان مختلف شکلوں کو آپ تک پہنچا رہے ہیں ۔
ہجر محبّت کے سفر میں وہ مرحلہ ہے , جہاں درد ایک سمندر سا محسوس ہوتا ہے .. ایک شاعر اس درد کو اور زیادہ محسوس کرتا ہے اور درد جب حد سے گزر جاتا ہے تو وہ کسی تخلیق کو انجام دیتا ہے . یہاں پر دی ہوئی پانچ نظمیں اسی درد کا سایہ ہے
ससسَس
ماتھا، پیشانی، سر
सस-फूलسَس پُھول
ایک زیور جو گُلِ صد برگ کی طرح ہوتا ہے اور یہ سر پر پہنا جاتا ہے .
سسُ ري سسُ
سب افسانے میرے
ہاجرہ مسرور
افسانہ
انتخاب سب رس
ملا وجہی
داستان
کئی چاند تھے سر آسماں
رشید اشرف خان
ناول تنقید
شعور
ذیشان الحسن عثمانی
سب رس
افسانوی ادب
بات سے بات
واصف علی واصف
اخلاقیات
اردو کا ابتدائی زمانہ
شمس الرحمن فاروقی
تنقید
ارسطو سے ایلیٹ تک
جمیل جالبی
پارلیمنٹ سے بازار حسن تک
ظہیر احمد بابر
سیاسی
جدید اردو غزل
ڈاکٹر راحت بدر
شاعری تنقید
اردو میں نظم معرا اور آزاد نظم
حنیف کیفی
نظم تنقید
سیاست نامہ
نظام الملک طوسی
قانون
اپنا گریباں چاک
جاوید اقبال
خود نوشت
سر سید اور علی گڑھ تحریک
خلیق احمد نظامی
ادبی تحریکیں
پرانے شہر کی فصیلیں منہدم ہو چکی ہیں۔ شہر ضرور سلامت ہے۔ اس طرح نور محلہ اور نور مسجد بقید حیات ہیں۔ انہیں لوگ جانتے ہیں۔ بیگم نور حیات کو بھول گئے ہیں۔ اس کی توقبر کا نشان بھی نہیں رہا۔ اسی نے یہ محلہ بسایا اور چھوٹی سی عبادت...
رئیس جب برطانہ مانچسٹر آیا تو اس کی عمر صرف تین سال تھی۔ اب وہ گیارہ سال کا تھا اور مانچسٹر گرامر اسکول میں ائیر سیون (ساتویں جماعت) میں پڑھتا تھا۔ جو کہ علاقے کا سب سے بہترین اسکول تھا اور مقابلے کے امتحان کو پاس کرنے کے بعد اس...
درد اچانک شروع ہوا جیسے درد شروع ہوتا ہے۔ بےوقت بے موقع بغیر اطلاع و اشارے کے، اچانک اس کے بدن میں ایک لہر سی اٹھی جیسے روح کی طنابیں کھینچی جا رہی ہیں اور بدن رہائی چاہتا ہو۔ لیکن ابھی رہائی کا وقت نہیں ہوا تھا کہ یہ سزا...
اس نے کسی سے فون پہ بات کی۔ ایک آدمی آیا۔ وہ میرے لیے بھی ہاسپٹل کے نوکروں کا اوور آل، ٹوپی، جوتے، دستانے، منھ پر باندھنے کا ماسک۔۔۔یہی سب اٹرم سٹرم لایا تھا۔ میں نے سب کچھ پہن لیا۔ ہم ہاسپٹل کی اصل بلڈنگ سے ٹرالیاں دھکاتے ہوئے ایک...
ہیرامن گاڑی بان کی پیٹھ میں گدگدی ہوتی ہے۔۔۔ ہیرامن پچھلے بیس سال سے گاڑی ہانک رہاہے، بیل گاڑی۔ وہ سرحد کے اس پار مورنگ راج نیپال سے دھان اور لکڑی ڈھوچکا ہے۔ کنٹرول کے زمانے میں اس نے چور بازاری کامال اِس پار سے اُس پار پہنچایا ہے۔ لیکن...
ناک کی سیدھ میں جاتی سڑک کو کنارے کنارے کھڑے درختوں کی شاخوں نے مل کر محراب دار کر دیا تھا۔ دونوں قطار درخت ایسے گھنے اور آپس میں گتھے ہوے تھے کہ جیسے نہر کا بلند پشتہ۔ یہ کچی سڑک سیدھے جا کرگاؤں کے پاؤں کو چھوتی اور پھر...
ندیاں میرے قدموں کے نیچے سے بہتی چلی جا رہی ہیںپہاڑ میرے گھٹنوں
اور بڑی بڑی کالی آنکھیں جو کاجل کی غیرضروری لکیروں کے بغیر بھی بہت خوبصورت تھیں، آہستہ آہستہ پلکوں کے پردے میں چھپتی گئیں، جیسے غلافی پپوٹے اتنی محبت، اتنی مسرت کا بوجھ نہ سنبھال پاتے ہوں۔ (’ایشیائی آنکھیں‘ جن کے بارے میں ایک نوجوان انگریز شاعر نے ایک ’سانیٹ‘...
جگ میں پیار کی خوشبو لے کرآئے جی سس
پاوشان نے شونا کی کمر میں ہاتھ ڈال دیا اور مسکرا کے بولا ’’اس آسمان کو دیکھو شونا کس قدر نیلا ہے اور بادلوں پر شفق کا ہلکا سرخ رنگ چڑھ گیا ہے اور کہیں کہیں سفید چمکیلی جھلک وہ دیکھو۔ ادھر مغربی پہاڑی پر وہ۔ وہ۔‘‘ شونا نے اپنی...
Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books