aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "شرافت"
صہبا لکھنوی
1919 - 2002
شاعر
ہوش نعمانی رامپوری
born.1933
شرافت سمیر
born.1980
حکیم شرافت حسین رحیم آبادی
مصنف
شرافت حسین
سید شرافت نو شاہی
شرافت علی جوگی
born.2000
شاہدالاسلام
born.1977
سید شرافت نوشاہی
شرافت اللہ خاں
ناشر
شرافت علی
شرافت اللہ
سید شریف احمد شرافت نوشاہی
نواب شرافت الدولہ بہادر
شرافت پریس، رامپور
اللہ رے آمد آمد زہرا کا بندوبستساتوں فلک تھے اوج شرافت سے جس کے پست
وہ شرافت تو دل کے ساتھ گئیلٹ گئی کائنات پھولوں کی
جب دو سال بعد بیٹی ہوئی تو ماموں کی توند اور آگے کھسک آئی۔ آنکھوں کے نیچے کھال لٹکنے لگی۔ نچلی ڈاڑھ کا درد قابو سے باہر ہوگیا تو مجبوراً نکلوانا پڑی۔ ایک اینٹ کھسکی تو ساری عمارت کی چولیں ڈھیلی ہوگئیں۔ان دنوں ممانی کی عقل داڑھ نکل رہی تھی۔شجاعت مموں کی بتیسی اصلی دانتوں سے زیادہ حسین تھی۔ عمر کا الزام نزلہ کے سر گیا۔امتیازی پھپو کے حساب سے رخسانہ ممانی چھبیس برس کی تھیں۔ گو اب وہ کبھی بچوں کے ساتھ دھماچوکڑی مچانے کے موڈ میں آجاتی تو سولہ برس کی لگنے لگتیں۔ کئی سال سے عمر کا بڑھنا رک گیا تھا۔ ایسا معلوم ہوتا تھا ان کی عمر اڑیل ٹٹو کی طرح ایک جگہ جم گئی ہے اور آگے کھسکنے کا نام ہی نہیں لیتی۔ نندوں کے دل پر آرے چلتے۔ ویسے بھی جب اپنے ہاتھ پیر تھکنے لگیں تو نوجوانوں کی شوخیاں، منہ زور گھورے کی دولتی کی طرح کلیجے میں لگتی ہیں۔ اور ممانی تو صاف امانت میں خیانت کر رہی تھیں۔ شرافت اور بھل ملنساہٹ کا تو یہ تقاضا تھا کہ وہ شوہر کو اپنا خدائے مجازی سمجھتیں۔ اچھے برے میں ان کا ساتھ دیتیں۔ یہ نہیں کہ وہ تھکے ماندے بیٹھے ہیں اور بیگم بے تحاشا مرغیوں کے پیچھے دوڑ رہی ہیں۔
پرانے دوستوں سے اب مروت چھوڑ دی ہم نےمعزز ہو گئے ہم بھی شرافت چھوڑ دی ہم نے
میری غربت کو شرافت کا ابھی نام نہ دےوقت بدلا تو تری رائے بدل جائے گی
शराफ़तشرافت
nobility, civility, good manners
कुलीनता, वंश की शुद्धता, सुशीलता, अख्लाक, सज्जनता।।
کشف الحقائق
تحقیق / تنقید
اللہ کے رسول ﷺ
اسلامیات
اچھی باتیں
اخلاقی کہانی
اردو ادب میں مولانا ابوالکلام آزاد کا حصہ اور مرتبہ
شرافت حسین مرزا
تحقیق
ڈرامہ خانہ جنگی کا تنقیدی مطالعہ
ڈرامہ تنقید
انوار نوشاہیہ
قادریہ
انوار السیادت فی آثار السعادت
حضرت ابوبکر ؓ
شریف التواریخ
مسلمان اور نظریۂ شرافت
سید رفیق مارہروی
جب ہم نے انٹرنس پاس کیا تو مقامی اسکول کے ہیڈ ماسٹر صاحب خاص طور سے مبارک بعد دینے کے لئے آئے۔ قریبی رشتے داروں نے دعوتیں دیں۔ محلے والوں میں مٹھائی بانٹی گئی اور ہمارے گھر والوں پر یک لخت اس بات کا انکشاف ہوا کہ وہ لڑکا جسے آج تک اپنی کوتاہ بینی کی وجہ سے ایک بیکار اور نالائق فرزند سمجھ رہے تھے۔ در اصل لامحدود قابلیتوں کا مالک ہے، جس کی نشونما پر...
ہے مری ذلت ہی کچھ میری شرافت کی دلیلجس کی غفلت کو ملک روتے ہیں وہ غافل ہوں میں
محبت آسماں کو جب زمیں کرنے کی ضد ٹھہریتو پھر بزدل اصولوں کی شرافت درمیاں کیوں ہو
بلدیہ کا اجلاس زوروں پر تھا۔ ہال کھچا کھچ بھرا ہوا تھا اور خلافِ معمول ایک ممبر بھی غیر حاضر نہ تھا۔ بلدیہ کے زیرِ بحث مسئلہ یہ تھا کہ زنان بازاری کو شہر بدر کر دیا جائے کیونکہ ان کا وجود انسانیت، شرافت اور تہذیب کے دامن پر بد نما داغ ہے۔ بلدیہ کے ایک بھاری بھرکم رکن جو ملک و قوم کے سچے خیر خواہ اور دردمند سمجھے جاتے تھے، نہایت فصاحت سے تقریر کر رہے تھے، ’’اور پھر حضرات آپ یہ بھی خیال فرمائیے کہ ان کا قیام شہر کے ایک ایسے حصے میں ہے جو نہ صرف شہر کے بیچوں بیچ عام گزر گا ہ ہے بلکہ شہر کا سب سے بڑا تجارتی مرکز بھی ہے۔ چنانچہ ہر شریف آدمی کو چار و ناچار اس بازار سے گزرنا پڑتا ہے۔ علاوہ ازیں شرفاء کی پاک دامن بہو بیٹیاں اس بازار کی تجارتی اہمیت کی وجہ سے یہاں آنے اور خرید و فروخت کرنے پر مجبور ہیں۔
ہاں ناخن اور بال بڑھاتی ہے مفلسیجب مفلسی ہوئی تو شرافت کہاں رہی
کمبخت بعض تو دو غزلے، سہ غزلے لکھ لائے تھے۔ کئی ایک نے فی البدیہہ قصیدے کے قصیدے پڑھ ڈالے۔ وہ ہنگامہ گرم ہوا کہ ٹھنڈا ہونے میں نہ آتا تھا۔ ہم نے کھڑکی میں سے ہزاروں دفعہ ’’آرڈر آرڈر‘‘ پکارا لیکن کبھی ایسے موقعوں پر پردھان کی بھی کوئی نہیں سنتا۔ اب ان سے کوئی پوچھئے کہ میاں تمہیں کوئی ایسا ہی ضروری مشاعرہ کرنا تھا تو دریا کے کنارے کھلی ہوا میں جاکر ...
شرافت چھین لیتی ہے صداقت چھین لیتی ہےقلم کاروں سے خودداری ضرورت چھین لیتی ہے
شرافت آدمیت درد مندیبڑے شہروں میں بیماری سے بچئے
شاید آپ قیاس کر رہے ہوں کہ بیلا اور بتول میری لڑکیاں ہیں۔ نہیں یہ غلط ہے میری کوئی لڑکی نہیں ہے۔ ان دونوں لڑکیوں کو میں نے بازار سے خریدا ہے۔ جن دنوں ہندو مسلم فساد زوروں پر تھا، اور گرانٹ روڈ، اور فارس روڈ اور مدن پورہ پر انسانی خون پانی کی طرح بہایا جا رہا تھا۔ ان دنوں میں نے بیلا کو ایک مسلمان دلال سے تین سو روپے کے عوض خریدا تھا۔ یہ مسلمان دلال...
تجھ سے شفقت بھی ملی تجھ سے محبت بھی ملیدولت علم ملی مجھ کو شرافت بھی ملی
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books