aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "فریب"
ہلال فرید
born.1959
شاعر
بابا فرید
1173/88 - 1266/80
1179 - 1266
فرید جاوید
1927 - 1977
خواجہ غلام فرید
مصنف
فرید پربتی
1961 - 2011
فرید رش نطشے
1844 - 1900
احمد فرید
born.1970
شیخ فرید الدین عطار
1145 - 1221
غلام احمد فرید
شاہد فرید
فرید عشرتی
فرید دیوانہ
اقبال فرید میسوری
فرید الدین گنج شکر
1760 - 1850
دنیا نے تیری یاد سے بیگانہ کر دیاتجھ سے بھی دل فریب ہیں غم روزگار کے
روح نے عشق کا فریب دیاجسم کو جسم کی عداوت میں
اللہ رے فریب مشیت کہ آج تکدنیا کے ظلم سہتے رہے خامشی سے ہم
فریب دے کے ترا جسم جیت لوں لیکنمیں پیڑ کاٹ کے کشتی نہیں بناؤں گا
ترے وعدوں پہ کہاں تک مرا دل فریب کھائےکوئی ایسا کر بہانہ مری آس ٹوٹ جائے
معشوق کی ایک صفت اس کا فریبی ہونا بھی ہے ۔ وہ ہر معاملے میں دھوکے باز ثابت ہوتا ہے ۔ وصل کا وعدہ کرتا ہے لیکن کبھی وفا نہیں کرتا ہے ۔ یہاں معشوق کے فریب کی مختلف شکلوں کو موضوع بنانے والے کچھ شعروں کا انتخاب ہم پیش کر رہے ہیں انہیں پڑھئے اور معشوق کی ان چالاکیوں سے لطف اٹھائیے
عیادت پر کی جانے والی شاعری بہت دلچسپ اور مزے دار پہلو رکھتی ہے ۔ عاشق بیمار ہوتا ہے اور چاہتا ہے کہ معشوق اس کی عیادت کیلئے آئے ۔ اس لئے وہ اپنی بیماری کے طول پکڑنے کی دعا بھی مانگتا ہے لیکن معشوق ایسا جفا پیشہ ہے کہ عیادت کیلئے بھی نہیں آتا ۔ یہ رنگ ایک عاشق کا ہی ہو سکتا ہے کہ وہ سو بار بیمار پڑنے کا فریب کرتا ہے لیکن اس کا مسیح ایک بار بھی عیادت کو نہیں آتا ۔ یہ صرف ایک پہلو ہے اس کے علاوہ بھی عیادت کے تحت بہت دلچسپ مضامین باندھے گئے ہیں ۔ ہمارا یہ انتخاب پڑھئے ۔
معشوق کی ایک صفت اس کا فریبی ہونا بھی ہے ۔ وہ ہر معاملے میں دھوکے باز ثابت ہوتا ہے ۔ وصل کا وعدہ کرتا ہے لیکن کبھی وفا نہیں کرتا ہے ۔ یہاں معشوق کے فریب کی مختلف شکلوں کو موضوع بنانے والے کچھ شعروں کا انتخاب ہم پیش کر رہے ہیں انہیں پڑھئے اور معشوق کی ان چالاکیوں سے لطف اٹھائیے ۔
फ़रेबفریب
deceit, trick, deception
धोखा
مثنویات شوق
مرزا شوقؔ لکھنوی
مثنوی
موساد کا فریب
دیگر
دیوان فرید
دیوان
بقول زردشت
فلسفہ
پند نامہ عطار مترجم
موت کا فریب
بارکلے گرے
فوائد السالکین
ملفوظات
تذکرۃ الاولیاء
تذکرہ
اردو زبان کی قدیم تاریخ
عین الحق فرید کوٹی
فریب ہستی
راشدالخیری
اخلاقیات
بہار عشق
فریب عشق
فریب تمدن
اکرام اللہ
فریب خطۂ گل
ترنم ریاض
ناول
ہو دل فریب ایسا کوہسار کا نظارہپانی بھی موج بن کر اٹھ اٹھ کے دیکھتا ہو
دنیا ہم اہل عشق پہ کیوں پھینکتی ہے جالہم نے ترے فریب میں آنا تو ہے نہیں
کیا ہے تو نے متاع غرور کا سودافریب سود و زیاں لا الہ الا اللہ
فریب نظر ہے سکون و ثباتتڑپتا ہے ہر ذرۂ کائنات
جو منکر وفا ہو فریب اس پہ کیا چلےکیوں بد گماں ہوں دوست سے دشمن کے باب میں
اب کیا فریب دیجیے اور کس کو دیجیےاب کیا فریب کھائیے اور کس سے کھائیے
عقل کہتی ہے دوبارہ آزمانا جہل ہےدل یہ کہتا ہے فریب دوست کھاتے جائیے
حسن نظر فریب میں کس کو کلام تھا مگرتیری ادائیں آج تو دل میں سما کے رہ گئیں
آدمی جان کے کھاتا ہے محبت میں فریبخود فریبی ہی محبت کا صلہ ہو جیسے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books