aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "مسکن"
مسکین شاہ
شاعر
مسکان سید ریاض
born.1987
مسکین حجازی
مصنف
اردو مسكن، حیدرآباد
عطیہ کار
محمد نعیم مسکین شاہ
بنگاہ نشریات پروگریس، مسکو
ناشر
مسکان پرنٹرس، علی گڑھ
غلام مسکین ادب سندیلوی
مسکین بکڈپو، جے پور
ڈھونڈ اجڑے ہوئے لوگوں میں وفا کے موتییہ خزانے تجھے ممکن ہے خرابوں میں ملیں
لاکھ بیٹھے کوئی چھپ چھپ کے کمیں گاہوں میںخون خود دیتا ہے جلادوں کے مسکن کا سراغ
یہ دل یہ آسیب کی نگری مسکن سوچوں وہموں کاسوچ رہا ہوں اس نگری میں تو کب سے مہمان ہوا
تربت ہے کہاں اس کی مسکن تھا کہاں اس کااب اپنے سخن پرور ذہنوں میں سوال آیا
ان عورتوں کے لئے جو علاقہ منتخب کیا گیا وہ شہر سے چھ کوس دور تھا۔ پانچ کوس تک پکی سڑک جاتی تھی اور اس سے آگے کوس بھر کا کچا راستہ تھا، کسی زمانہ میں وہاں کوئی بستی ہو گی مگر اب تو کھنڈروں کے سوا کچھ نہ رہا...
شاعری میں تصورایک بڑی طاقت کےطور پرابھرتا ہے ۔ ہرطرح کی مایوسی اورمحرومی کے باوجود عاشق کیلئے جوایک سہارا بچتا ہے وہ تصورہی ہے ۔ عاشق کیلئے معشوق سےبات چیت اوراس کا وصل اسی تصورکےسہارے ممکن ہے ۔ یوں بھی ہر شخص وہ تخلیق کارہویا عام آدمی دو دنیاؤں میں ہی جیتاہےایک تووہ دنیا جواس کےآس پاس پھیلی ہوئی سفاک دنیا ہے اوردوسری وہ دنیا جسے وہ اپنے تصور کے سہارے بسائے ہوئے ہے ۔ یہی اس کی طاقت ہے ۔ ہم نےکچھ ایسےشعروں کواکٹھا کیا ہے جن میں تصورکی مختلف صورتوں کا اظہار ہے ۔
تصویری شاعری کا یہ پہلا ایسا آن لائن ذخیرہ ہے جس میں ہزاروں خوبصورت اشعار کو ان کے معنی کی مناسبت سے تصویروں کے ساتھ پیش کیا گیا ہے۔ یہ دیدہ زیب پیش کش نہ صرف شعر کو سمجھنے میں معاون ہوگی بلکہ اس کے ذریعے معنی کے نیےعلاقوں تک رسائی ممکن ہو سکے گی۔ ان شعروں کو پڑھیے، دیکھیے اور شعر فہموں کے ساتھ شئیر کیجیے۔
मस्कनمسکن
dwelling/ abode
घर
گمان کا ممکن
ڈاکٹر زین العابدین
انتخاب
فن ادارت
عروس لفظ کا مسکن لکھنو
رضوان احمد فاروقی
مقالات/مضامین
پنجاب میں اردو صحافت کی تاریخ
دیوان مسکین
دیوان
اللہ کے سپاہی
لذّات مسکین
Sep 1894ملفوظات
گیلے پتّوں کی مسکان
اسلم مرزا
مجموعہ
سائنس اور ریاضی کی درسی کتابیں
آفتاب حسین
سائنس
سب کچھ ممکن ہے
کرن بیدی
مضامین
اداریہ نویسی
بچوں کی مسکان
سیدہ فرحت
نظم
دیوان علیم اللہ
علیم اللہ
عبدالواحد خاں
زن و فرزند سے فرقت ہوئی، مسکن چھوڑامگر احمد کے نواسے کا نہ دامن چھوڑا
کلغی پہ لاکھ بار تصدق ہما کے پردستانے دونوں فتح کا مسکن ظفر کا گھر
مسکن ماہ و سال چھوڑ گیادل کو اس کا خیال چھوڑ گیا
اک مسکن اشرار و آزار ہے یہ دنیااک مقتل احرار و ابرار ہے یہ دنیا
اس کے باوصف، وہ خدا کے ان حاضرو ناظر بندوں میں سے ہیں جو محلّے کی ہرچھوٹی بڑی تقریب میں، شادی ہویاغمی، موجود ہوتے ہیں۔ بالخصوص دعوتوں میں سب سے پہلے پہنچتےاورسب کے بعد اٹھتے ہیں۔ اِس اندازِ نشست و برخاست میں ایک کُھلا فائدہ یہ دیاھص کہ وہ باری...
ہستئ شاعر اللہ اللہحسن کی منزل عشق کا مسکن
اے ہمالہ داستاں اس وقت کی کوئی سنامسکن آبائے انساں جب بنا دامن ترا
وہ کہہ رہے ہوںمروت کا اور مہربانی کا مسکن
ممکن نہیں دنیا میں دوا زخمِ جگر کیکیوں کر کہوں زہرا سے خبر مرگِ پسر کی
یہ ساز کہاں سر پھوڑیں گے اس کلک گہر کا کیا ہوگاجب کنج قفس مسکن ٹھہرا اور جیب و گریباں طوق و رسن
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books