aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "موت"
امت شرما میت
born.1989
شاعر
سید غلام محمد مست کلکتوی
1896 - 1941
موج فتح گڑھی
born.1922
کانہا موہت
born.1999
روپم کمار میت
born.2000
موج رامپوری
born.1935
محمد علی موج رام پوری
راجیندر بہادر موج
born.1944
مصنف
موہت نیگی منتظر
born.1995
مست بنارسی
1876 - 1914
میر قمر الدین منت
died.1774
موج حسین
صغیر علی مروت
موتی لال نہرو
1861 - 1931
ٹامس مور
کسی کو موت سے پہلے کسی غم سے بچانا ہوحقیقت اور تھی کچھ اس کو جا کے یہ بتانا ہو
موت کا ایک دن معین ہےنیند کیوں رات بھر نہیں آتی
کسی یکجائی سے اب عہد غلامی کر لوملت احمد مرسل کو مقامی کر لو
حیات و موت کے پر ہول خارزاروں سےنہ کوئی جادۂ منزل نہ روشنی کا سراغ
ایک ہی ندی کے ہیں یہ دو کنارے دوستودوستانہ زندگی سے موت سے یاری رکھو
موت ایک ایسا معمہ ہے جو نہ سمجھنے کا ہے اور نہ سمجھانے کا۔ شاعروں اور تخلیق کاروں نے موت اور اس کے ارد گرد پھیلے ہوئے غبار میں سب سے زیادہ ہاتھ پیر مارے ہیں لیکن حاصل ایک بےاننت اداسی اور مایوسی ہے ۔ یہاں ہم موت پر اردو شاعری سے کچھ بہترین اشعار پیش کر رہے ہیں۔
موت
انسان کے اپنے یوم پیدائش سے زیادہ اہم دن اس کے لئے اور کون سا ہو سکتا ہے ۔ یہ دن باربار آتا ہے اور انسان کو خوشی اور دکھ سے ملے جلے جذبات سے بھر جاتا ہے ۔ ہر سال لوٹ کر آنے والی سالگرہ زندگی کے گزرنے اور موت سے قریب ہونے کے احساس کو بھی شدید کرتی ہے اور زندگی کے نئے پڑاؤ کی طرف بڑھنے کی خوشی کو بھی ۔ سالگرہ سے وابستہ اور بھی کئی ایسے گوشے ہیں جنہیں شاید آپ نہ جانتے ہوں ۔ ہمارے اس انتخاب کو پڑھئے ۔
मौतموت
death, mortality
موت کی کتاب
خالد جاوید
ناول
انسانیت موت کے دروازے پر
ابوالکلام آزاد
اسلامیات
زندگی بعد موت
سید ابوالاعلیٰ مودودی
پہلی موت
ضمیرالدین احمد
افسانہ
عاطون موت کے دروازے پر
اے۔ حمید
جاسوسی
ٹھنڈی موت
جیمس ہیڈلے چیز
کہانی، موت اور آخری بدیسی زبان
مضامین
موت کا سایہ
سرخ موت
ایڈگر ایلن پو
افسانہ / کہانی
اسلام اور تصور موت
محمد قطب الدین احمد
نغمے کی موت
کرشن چندر
نصابی کتاب
کیا آپ موت کےلئے تیار ہیں؟
نثار احمد خان
اقبال کا فلسفۂ حیات و موت
محمد حسن الاعظمی
اقبالیات تنقید
دو زبانوں میں سزائے موت
افضال احمد سید
موت کا بھی علاج ہو شایدزندگی کا کوئی علاج نہیں
قید حیات و بند غم اصل میں دونوں ایک ہیںموت سے پہلے آدمی غم سے نجات پائے کیوں
بول یہ تھوڑا وقت بہت ہےجسم و زباں کی موت سے پہلے
نا اک دن موت آنے سےمجھے اب ڈر نہیں لگتا
آئنہ دیکھ کے کہتے ہیں سنورنے والےآج بے موت مریں گے مرے مرنے والے
رفیق زندگی تھی اب انیس وقت آخر ہےترا اے موت ہم یہ دوسرا احسان لیتے ہیں
آئی ہوگی کسی کو ہجر میں موتمجھ کو تو نیند بھی نہیں آتی
یہاں پر تو جیون سے ہے موت سستییہ دنیا اگر مل بھی جائے تو کیا ہے
ہو جو اس چشم مست سے بے خودپھر اسے ہوشیار کون کرے
موت کی راہ نہ دیکھوں کہ بن آئے نہ رہےتم کو چاہوں کہ نہ آؤ تو بلائے نہ بنے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books