aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "چاچا"
بدر الدین محمد چاچی
مصنف
چچا بک ڈپو پھاٹک حبش خاں، دہلی
ناشر
بدر الدین چاچ
یوں نہ تھا میں نے فقط چاہا تھا یوں ہو جائےاور بھی دکھ ہیں زمانے میں محبت کے سوا
ہم آہ بھی کرتے ہیں تو ہو جاتے ہیں بد ناموہ قتل بھی کرتے ہیں تو چرچا نہیں ہوتا
یہ پری چہرہ لوگ کیسے ہیںغمزہ و عشوہ و ادا کیا ہے
سمندر کی لہروں اور عورت کے خون کو راستہ بتانے والا چاند ایک کھڑکی کے راستے سے اندر چلا آیا تھا اور دیکھ رہا تھا۔ دروازے کے اس طرف کھڑا مدن اگلا قدم کہاں رکھتا ہے۔ مدن کے اپنے اندر ایک گھن گرج سی ہو رہی تھی اور اسے اپنا...
عورتوں کی انٹلی جنس سروس اتنی زبردست ہوتی ہے کہ انٹر پول بھی اس کے آگے پانی بھرے، اور پھر میرا قصہ توالم نشرح ہے۔ میری حیثیت کوئی قابل ذکر نہیں گمنام ہستی ہوں۔ اس لیے کسی کو میری پروا نہیں۔ خود مجھے بھی اپنی پروا نہیں۔ میں تنویر فاطمہ...
آئینے کو موضوع بنانے والی یہ شاعری پہلے ہی مرحلے میں آپ کو حیران کر دے گی ۔ آپ دیکھیں گے کہ صرف چہرہ دیکھنے کے لئے استعمال کیا جانے والا آئینہ شاعری میں آکر معنی کتنی وسیع اور رنگا رنگ دنیا تک پہنچنے کا ذریعہ بن گیا اور محبوب سے جڑے ہوئے موضوعات کے بیان میں اس کی علامتی حیثیت کتنی اہم ہوگئی ہے ۔یقیناً آپ آج آئینہ کے سامنے نہیں بلکہ اس شاعری کے سامنے حیران ہوں گے جو آئینہ کو موضوع بناتی ہے ۔
تیور تو معشوق ہی پر جچتے ہیں ۔ معشوق کا چہرہ تیوروں سے خالی ہو تو پھر وہ معشوق کا چہرہ ہی کہاں ہوا ۔ لیکن عاشق ان تیوروں کو کس طور پر محسوس کرتا ہے ۔ ان سے اس کے لئے کس طرح کی مشکلیں پیدا ہوتی ہیں ان سب باتوں کو جاننا ایک دلچسپ تجربہ ہوگا ۔ ہمارے چنے ہوئے ان شعروں کو پڑھئے ۔
مسافر شاعری اورزندگی دونوں کا ایک دلچسپ کردارہے ۔ زندگی یوں توخود بھی ایک سفر ہے اور ہم سب مسافر ۔ اب مسافر تکلیفوں سےبھرےاس طویل سفرسےکیسے گزرتا ہے، منزل پرپہنچنے کی آرزو اسے کس طرح گرم سفررکھتی ہے اوربعض اوقات سفر کی چاہ میں خود منزل اس کیلئے کتنی غیراہم ہوجاتی ہے یہ ساری کہانی ہمارے اس انتخاب میں پڑھئے ۔
चाचाچاچا
Uncle, Father's Younger Brother
چاچا کی شادی
رکمنی بنرجی
افسانہ
اشرف چاچا کی چودہ کہانیاں
چودھری وہاج احمد اشرف
چاند چہرہ ستارہ آنکھیں
عبید اللہ علیم
مجموعہ
چچا چھکن
سید امتیاز علی تاج
مضامین
ٹارزن اور چاچا بھتیجا
ایم۔ یوسف انصاری
چچا عبد الباقی اور بھتیجے بختیار خلجی کے ناکارنامے
محمد خالد اختر
نثر
غزل چہرہ
قیصر صدیقی
چارۂ درد
عبد الحمید عدم
شاعری
چہرہ در چہرہ
مجتبی حسین
چچا کا خواب
فیودور دستوئیفسکی
افسانہ / کہانی
آئینہ چہرہ ڈھونڈتا ہے
فیروز ناطق خسرو
غزل
چچا چھکن کی عینک کھوئی گئی
عصمت چغتائی
چچا غالب
محمد حسین حسان
مرتبہ
ماں گیہوں پھٹکتی ہوئی بولی، ’’ارے!‘‘ اسے کس قدر حیرت ہوئی۔ گھسیٹے چاچا کے بیاہ میں بس کیا بتایا جائے کیا مزہ آیا تھا۔ رات رات بھر بس گانا اور ڈھول۔ سرخ ٹول کی ڈپٹیا وہ کس شان سے آٹھ دن تک اوڑھے پھری تھی۔ جبھی تو شبراتی بھیا نے...
میں گرانٹ میڈیکل کالج کلکتہ میں ڈاکٹری کا فائنل کورس کر رہا تھا اور اپنے بڑے بھائی کی شادی پر چند روز کے لئے لاہور آ گیا تھا۔ یہیں شاہی محلے کے قریب کوچہ ٹھاکر داس میں ہمارا جہاں آبائی گھر تھا، میری ملاقات پہلی بار تائی ایسری سے ہوئی۔...
دس سال سے یعنی جس دن سےمیری شادی ہوئی ہے، یہی ایک سوال بار بارکسی نہ کسی صورت میں ہمارے سامنے دہرایا جاتا ہے، آپ کے ہاں بچّہ کیوں نہیں ہوتا؟ یہ کوئی نہیں پوچھتا کہ آپ کے ہاں روٹی ہے؟ گھر ہے؟ روزگار ہے؟ خوشی ہے؟ عقل ہے؟ سب...
سب اسے ’’ادھا‘‘ کہہ کے بلاتے تھے۔ پورا کیا، پونا کیا، بس ادھا۔ قد کا بونا جو تھا۔ پتا نہیں کس نے نام رکھا تھا۔ ماں باپ ہوتے تو ان سے پوچھتا۔ جب سے ہوش سنبھالا تھا، یہی نام سنا تھا اور یہ بھی نہیں کہ کبھی کوئی تکلیف ہوئی...
یہ وہ سارے کام ہنسی خوشی کیا کرتی، اور صلے کا کبھی خیال تک اس کے ذہن میں نہ آتا۔ کسی نے کچھ روکھا سوکھا دے دیا تو کھا لیا۔ کہیں سے کوئی پھٹا پرانا کپڑا مل گیا تو پہن لیا، ور نہ اپنے حال میں مست رہاکرتی۔ اس کی...
اس دن کوئی میرے پیچھے آ رہا تھا۔ اسے میں نے دیکھا تو نہیں، لیکن ایک سنسناہٹ سی میرے جسم میں دوڑ گئی۔ جہاں میں چل رہی تھی، وہاں برابر میں ایک پرانی شیور لیٹ گاڑی آ کر رکی، جس میں ادھیڑ عمر کا بلکہ بوڑھا مرد بیٹھا تھا۔ وہ...
کرو مجھے سنگار لیکن گناہ کی داستاں تو سن لو! چاچا فضل دین...
بس کچھ ایسا ہی موسم تھا میری بچی، جب تم سولہ سترہ سال پہلے میری گود میں آئی تھیں۔ بکائن کے اودے اودے پھول اسی طرح مہک رہے تھے اور بیریوں پر گلہریاں چوٹی تک اسی طرح بھاگی پھرتی تھیں اور ایسی ہوا چل رہی تھی جیسے صدیوں کے سوکھے...
’’بھئی یہ میرا ایک کزن ہے۔ اس کی چھوٹی بہن تزئین کو شاید تم جانتی ہو جس کی شادی جسٹس عرفان کے نواسے سے ہوئی ہے۔‘‘ اس نے ذرا بے تعلقی اور استغنا سے مجھے مطلع کیا، میں نے مستعدی سے سر ہلایا۔ تزئین کومیں جانتی تھی۔ اس کے اس...
پھگوا اپنے خیالوں میں مگن تھا کہ اکلو آ گیا، یہ ادھیڑ عمر کا آدمی تھا، اور گاؤں کے ناتے میں پھگوا کا چچا تھا، اکلو نے آتے ہی کہا، ’’بیٹا! لاٹھی تو اچھی ہے، مگر اس میں گڑا سا لگے تب۔‘‘ پھگوا نے پلٹ کر دیکھا اور بولا، ’’ہاں...
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books